ایسا کرنے پر دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔
جسٹس وی کامیشور راؤ کے بنچ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے بعد دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا۔
جب کہ شرجیل امام نے ہائی کورٹ سے ضمانت کا مطالبہ کیا ہے۔
گذشتہ ماہ 25 اپریل کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے شرجیل امام کے خلاف تفتیش کی مدت 90 دنوں میں توسیع کر 180 دن کردی تھی۔
دہلی پولیس نے شرجیل امام کے خلاف یو اے پی اے کا مقدمہ درج کیا ہے۔
دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے عدالت کو بتایا تھا کہ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے تحقیقات کی رفتار متاثر ہوئی ہے۔
اس لیے یہ مدت 90 دنوں سے بڑھا کر 180 دن کردینی جانی چاہئے۔
دہلی پولیس کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے کرائم برانچ کی رپورٹ پر غور کرتے ہوئے پتہ چلا کہ یو اے پی اے کے تحت تحقیقات کی مدت 90 دن ہوتی ہے۔ یو اے پی اے کے سیکشن 43 (ڈی) (2) کے تحت تحقیقات کی مدت 90 دن تک بڑھائی جاسکتی ہے۔
پٹیالہ عدالت نے تحقیقات کی مدت 90 دن سے بڑھا کر 180 دن کردی تھی۔
گزشتہ 4 مئی کو جیل میں شرجیل امام کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔
شرجیل امام نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ تحقیقات کے لئے طے شدہ 90 دن 27 اپریل کو مکمل ہوچکے ہیں ، لہذا انہیں قانون کے مطابق ضمانت ملنی چاہئے۔
عدالت نے اس دلیل کو مسترد کردیا کہ عدالت انکوائری مکمل ہونے سے پہلے ہی مزید 90 دنوں کی توسیع کردی ۔
شرجیل امام کو 18 فروری کو بہار سے گرفتار کیا گیا تھا۔ 18 فروری کو دہلی پولیس نے چارج شیٹ درج کی تھی جس میں شرجیل امام پر تشدد پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے.