دراصل 24 اور 25 فروری کو شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے تشدد کے دوران 40 سے زیادہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور کروڑوں کی املاک کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ صورتحال پر قابو پانے کے لئے دہلی پولیس کے ساتھ سی آر پی ایف، ایس ایس بی اور سی آئی ایس ایف کے جوانوں کو پورے علاقے میں تعینات کرنا پڑا تھا۔
تشدد کے 4 دن بعد اب ان علاقوں میں صورتحال معمول کے مطابق دکھائی دیتی ہے۔ لیکن ایک احتیاطی اقدام کے طور پر ان علاقوں میں فوجی دستوں اور دہلی پولیس کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی پولیس اور فوجی دستوں کے ذریعہ چاند باغ اور شیوپوری جیسے تشدد سے متاثرہ علاقوں میں ابھی بھی 'فلیگ مارچ' کیے جارہے ہیں اور لوگوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں۔
بتا دیں کہ پچھلے 72 گھنٹوں کے دوران شمال مشرقی دہلی میں تشدد سے متعلق کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔
دہلی پولیس کے مطابق صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔ اس پورے معاملے میں اب تک 123 ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں جبکہ دہلی پولیس کے ذریعہ 25 اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔