بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کے سینیئر رہنما لال کرشن اڈوانی نے کہا کہ 'سشما جی بہترین انسان تھیں، انہوں نے اپنی خوش اخلاقی اور ہمدردانہ رویہ سے سبھی کے دلوں میں جگہ بنائی، وہ ہر برس میری سالگرہ پر میرے لیے میرا پسندیدہ چاکلیٹ کیک ضرور لیکر آتی تھیں، ملک نے ایک غیر معمولی رہنما کھودیا'۔
انہوں نے سشما سوراج کے انتقال کو ناقابل تلافی نقصان بتاتے ہوئے کہا کہ میری تعزیت سوراج جی، بانسوری اور ان کے خاندان کے ساتھ لوگوں کے ساتھ ہے۔
انہوں نے کہا 'مجھے سشما جی کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی میں ان کی شاندار اننگ کی شروعات کے وقت سے جاننے اور کام کرنے کا موقع ملا،جب میں 80 کی دہائی میں بی جے پی کا صدر تھا، تو میں نے انہیں ایک باصلاحیت کارکن کے طورپر پارٹی میں شامل کیا تھا، بعد میں وہ ہماری پارٹی کی سب سے مقبول اور اہم رہنما ثابت ہوئیں۔
حقیقت میں وہ خواتین رہنماؤں کے لیےباعث تحریک تھیں، وہ ایک شاندار منتظم تھیں، انہوں نے کہا کہ میں اکثر ان کے واقعات اور تقاریب کو یاد کرنے اور انہیں بےحد واضح اور فصاحت کے ساتھ پیش کش کرنے کی صلاحیت سے حیرت انگیز رہتا تھا۔
مرلی منوہر جوشی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ 'انہوں نے وزارت خارجہ کو صرف غیر ملکوں اور پالیسیوں تک ہی محدود نہیں رکھا،بلکہ اسے عام لوگوں کے ساتھ جوڑا، میں یہ جان کر حیران ہوں کہ وہ اب اس دنیا میں نہیں ہیں'۔
انہوں نے اپنی ذمہ داریوں کو بہت سنجیدگی سے ادا کیا ہے، انہوں نے کئی چیلنجز کا سامنا کیا اور اس کی ذمہ داری خود لی'۔