کیجریوال جنتر منتر پر ہاتھرس کی متاثرہ کو انصاف دلانے کے لیے ہورہے مظاہرے میں جمعہ کی شام شامل ہوئے اور کہا کہ ہاتھرس کی بیٹی کو ٹھیک سے علاج نہیں ملا اس لیے اس کی جان چلی گئی۔
جنسی زیادتی کے بعد کئی دنوں تک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی اور پھر رات میں اس کی لاش کوجلا دیا گیا۔ ملزمین کو بچانے کی کوشش ہوئی۔ یہ ٹھیک نہیں ہے۔ پورے ملک کی بیٹیاں ہماری بیٹی ہیں۔ کہیں بھی کسی کی جنسی زیادتی نہیں ہونی چاہیے اور اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ تمام حکومتیں، تمام پارٹیاں اور پورے ملک کو متحد ہوکر ایسا انتظام کرنا پڑے گا کہ بہو بیٹیاں محفوظ ہوسکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہاتھرس کی بیٹی کے قصورواروں کو جلد پھانسی کی سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں کوئی اس طرح کی ہمت نہ کرسکے۔ متاثرہ کے کنبہ کو کھلا چھوڑ دیا جائے، وہ جس سے ملاقات کرنا چاہیں اس سے ملاقات کریں، ایسے وقت میں کنبہ ہمدردی چاہتا ہے۔