مرکزی حکومت پر زرعی قوانین کی منسوخی کےلیے دباؤ میں اضافہ کے مقصد سے کسانوں نے احتجاج میں شدت پیدا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کسان آج ایک روزہ زنجیری بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔
کسانوں کی جانب سے 25 تا 27 دسمبر تک ہریانہ کے تمام شاہراہوں پر ٹول ٹیکس کی وصولی کو مسدود کردینے کا اعلان کیا۔ احتجاج کے دوران مہلوک کسانوں کو خراج پیش کرنے کےلیے گذشتہ روز کسانوں نے ’خراج عقیدت دیوس‘ کے طور پر منایا۔
بھارتیہ کسان یونین کے رہنماؤں نے وزیراعظم کے من کی بات پروگرام کے دوران ملک بھر میں عوام سے برتن بجانے کی اپیل کی۔ یونین کے رہنما جگجیت سنگھ ڈالے والا نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ’من کی بات‘ پروگرام کے دوران اپنی بالکنیوں میں آکر تالیاں اور برتن بجاتے ہوئے کسان احتجاج سے اظہار یگانگت کریں۔ کسان یونینوں نے عوام سے این ڈی اے اتحادیوں کا بائیکاٹ کرنے کی بھی اپیل کی۔
ایک اور کسان رہنما راکیش ٹکٹ نے 23 دسمبر کو کسان دیوس کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے عوام سے اس دن دوپہر کا کھانا نہ بنانے کی گذارش کی اور زرعی قوانین کی مخالفت میں آگے آنے کی اپیل کی۔ گذشتہ 25 روز سے سینکڑوں کسان سنگھو بارڈرپر نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔