ہریانہ کے جیند ڈسٹرکٹ میں گذشتہ چار روز سے انٹرنیٹ سروس بند رکھنے کے خلاف احتجاج کے طور پر کھٹکڑ ٹول پلازہ میں جیند پٹیالہ کے علاقے حصار-چندی گڑھ قومی شاہراہیں اور بددوالہ ٹول پلازہ آج دو گھنٹے کے لئے بلاک رہے۔
اس دوران صرف ہنگامی خدمات اور کسانوں کی گاڑیوں کو ہی گزرنے دیا گیا۔ مشتعل کسانوں نے گاڑیوں کے جام میں پھنس جانے والے ڈرائیوروں کی خوراک اور حفاظت کی ذمہ داری قبول کی۔ دونوں جگہوں پر نیشنل ہائی وے جام ہونے کی وجہ سے دوسرے راستوں سے گاڑیاں بھیجیں۔
ضلع کے کھٹکڑ اور بددوالہ ٹول پلازوں پر تین زرعی قوانین منسوخ کرنے کے مطالبے کے سلسلے میں کاشتکار گذشتہ 37 روز سے ہڑتال کررہے ہیں۔
پچھلے چار دن سے حکومت نے انٹرنیٹ خدمات بند کردی ہیں جس سے عام زندگی بھی متاثر ہورہی ہے۔ آن لائن کلاس تعطل کا شکار ہیں۔ رقم کی ادائیگی کا پیغام بھی نہیں آرہا ہے تو پھر او ٹی پی نمبر بھی نہیں آرہا ہے۔ اطلاع کا ٹھپ ہونے کی وجہ سے، کسان بھی ناراض دکھائی دیے۔
کسانوں نے حکومت کو منگل تک انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا الٹی میٹم دے دیا تھا اور یہ واضح کردیا تھا کہ اگر ان خدمات کو بحال نہ کیا گیا تو وہ قومی شاہراہ کو جام کریں گے۔
منگل کی صبح گیارہ بجے کھٹکڑ ٹول پلازہ اور بددوالہ ٹول پلازہ پر بیٹھے کسانوں نے بالترتیب جیند پٹیالہ اور حصار-چندی گڑھ شاہراہ کو دو گھنٹے روک دیا۔ جام کی وجہ سے بڑی تعداد میں ٹرک اور دیگر گاڑیاں پھنس گئیں۔
دھرنے میں موجود لوگوں نے جام میں پھنسے لوگوں اور ڈرائیوروں کو نہ صرف کھانا کھلایا اور انہیں چائے پلایا بلکہ اپنی سہولیات کا بھی خیال رکھا۔ اس مدت کے دوران قومی شاہراہوں سے گزرنے والی ہنگامی خدمات کی گاڑیاں اور کسان گاڑیوں کو گزرنے کی اجازت دی گئی۔