قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل بی جے پی کے رکن پارلیمان پرویش ورما نے دہلی کے لیفٹنینٹ گورنر کو خط لکھ کر اقلیتی طبقے پر سرکاری زمینوں پر غیر قانونی طور پر مسجدوں، درگاہوں اور قبرستانوں کو بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔
ڈاکٹر ظفرالاسلام خان کے مطابق تقریباً 169 صفحات پر مشتمل فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ میں یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ جو الزامات پرویش ورما نے اقلیتی فرقے پر لگائے تھے، اس میں ذرہ برابر بھی سچائی نہیں تھی'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'پرویش ورما نے جو فہرست لیفٹنینٹ گورنر کو پیش کی تھی اس میں سے ایک بھی زمین غیر قانونی نہیں ہے'۔
اپنی رپورٹ میں کمیٹی نے ان 58 زمینوں کے تصاویر سمیت سبھی دستاویزات بھی پیش کئے ہیں جس میں کچھ مقامات ایسے بھی تھے جو اب مندر میں تبدیل ہو گئیں ہے اور کچھ جائیدادیں رہائش گاہ کے طور پر نظر آئیں
واضح رہے کہ دہلی میں بی جے پی کے ریاستی صدر منوج تیواری نے پرویش ورما کے اس بیان کی حمایت کی تھی۔