نئی دہلی:ایسوچیم نے آج کہا کہ عالمی چیلنجوں کے باوجود ہندوستانی معیشت مضبوط رہے گی کیونکہ مہنگائی میں نرمی اور سرمایہ کاری سے معیشت کو رفتار ملنے کے ساتھ ہی صارفین کی مانگ بھی اس کو رفتار دے گی اور ہندوستانی معیشت کے سال 2022-23 میں 6.8 فیصد سے سات فیصد کی رفتار سے بڑھنے کا اندازہ ہے۔Expert On Indian Economy In New Year
ایسوچیم نے آج یہاں ایک بیان میں کہا کہ سال 2023 چیلنجوں اور مواقع سے بھرا ہوگا۔ اس نے کہا ہے کہ عالمی اقتصادی نقطہ نظر بہت خطرناک لگتا ہے جبکہ ہندوستانی معیشت کے مضبوط رہنے کی امید ہے۔ گھریلو مانگ، صحت مند مالیاتی شعبہ اور کارپوریٹ پوزیشن میں بہتری سے ہندوستانی معیشت کو تقویت ملے گی۔ ربیع کی فصلوں کی بوائی میں اضافے کی وجہ سے زرعی شعبے کی کارکردگی بہتر ہونے کی امید ہے۔
اس کے ساتھ ہی ایف ایم سی جی جیسی صنعتوں کا بھی اثر ہوگا۔ ٹریکٹر، دو پہیہ گاڑیاں، خصوصی کیمیکل اور کھاد جیسے شعبوں میں بہتر کارکردگی نظر آئے گی۔ اس کے ساتھ ہی ٹراویل، ہوٹل، ٹرانسپورٹ، ہاؤسنگ، پاور، الیکٹرانکس اور آٹوموبائل پر صارفین کی جانب سے بہتر ردعمل مل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Set New Year Financial Goals نئے سال کے آغاز کے ساتھ مالی اہداف مقرر کریں
تنظیم نے کہا کہ ہندوستانی گھریلو مانگ عالمی مانگ میں سست روی پر قابو پانے میں کامیاب رہی ہے۔ تاہم، ہندوستان کو بین الاقوامی کرنسیوں میں اتار چڑھاؤ کی نگرانی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت کی شرح نمو 2.7 فیصد ٹیکس کی شرح سے بڑھنے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2022-23 میں ہندوستانی معیشت کی 6.8 فیصد سے سات فیصد کی رفتار سے ترقی ہونے کی امید ہے اور اگلے مالی سال میں اس کی کارکردگی تقریباً ایسی ہی رہے گی۔Expert On Indian Economy In New Year
یواین آئی