بنگلورو: دہلی پولیس نے جمعرات کو آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کی بنگلورو میں رہائش گاہ کی تلاشی لی۔ زبیر کو دہلی پولیس اسپیشل سیل کی انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز (IFSO) یونٹ کے ذریعے بنگلورو لایا گیا تھا۔ ذرائع کی مانیں تو پولیس یہاں سے زبیر کا موبائل اور لیپ ٹاپ برآمد کرنا چاہتی ہے۔
معلومات کے مطابق دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے ماضی میں سوشل میڈیا کی نگرانی کے دوران کل 19 ایف آئی آر درج کی تھیں۔ اس میں کئی صحافیوں، سیاستدانوں اور دیگر کو ملزم بنایا گیا۔ ان میں سے ایک ایف آئی آر محمد زبیر کے خلاف تھی، جس میں قابل اعتراض ٹویٹ کرنے کا الزام ہے۔ یہ ٹویٹ مارچ 2018 میں کیا گیا تھا۔ پولیس ٹیم نے محمد زبیر کو ایک کیس میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا جس میں عدالت سے ان کی گرفتاری پر روک لگا دی گئی ہے۔ ساتھ ہی ٹویٹ معاملے میں محمد زبیر کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس ٹیم نے اسے پہلے ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جہاں سے اسے ایک روزہ ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ اگلے دن پٹیالہ ہاؤس کی عدالت نے انہیں چار دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ ریمانڈ کے دوران انہیں معلوم ہوا کہ زبیر نے اس ٹویٹ کے لیے اپنا موجودہ موبائل استعمال نہیں کیا۔ پولیس کا خیال ہے کہ اس نے یہ ٹویٹ کسی دوسرے موبائل یا اپنے لیپ ٹاپ سے کیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ پولیس ٹیم اس کا موبائل اور لیپ ٹاپ برآمد کرنا چاہتی ہے۔ اس لیے پولیس ٹیم زبیر کے ساتھ بنگلورو پہنچ گئی ہے۔ پولیس لیپ ٹاپ اور موبائل کو دہلی لائے گی اور یہاں ان کی فرانزک جانچ کرے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ دہلی پولیس جلد ہی محمد زبیر اور ان کے چینل کے بارے میں انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو خط لکھ سکتی ہے۔ پولیس کو جانچ میں پتہ چلا ہے کہ پچھلے کچھ دنوں میں اس کے بینک اکاؤنٹ میں کافی رقم آئی ہے۔ یہ رقم تقریباً 50 لاکھ بتائی جاتی ہے۔ ایک خصوصی سیل جلد ہی محکمہ انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو ایک خط بھیجے گا تاکہ اس رقم کے ذرائع کی چھان بین کی جا سکے۔