ETV Bharat / state

کانگریس نے پروٹیم اسپیکر کے طور پر اکبر الدین کی مخالفت کرنے پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا - اکبر الدین کی مخالفت کرنے پر بی جے پی کو

تلنگانہ میں پروٹیم اسپیکر کی تقرری پر برہمی کے درمیان، اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری انچارج مانیک راؤ ٹھاکرے نے کہا، 'وہ صرف ہنگامہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔' ای ٹی وی بھارت کے سینئر نامہ نگار امیت اگنی ہوتری کی رپورٹ۔

پروٹیم اسپیکر کے طور پر اکبر الدین
پروٹیم اسپیکر کے طور پر اکبر الدین
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 9, 2023, 6:24 PM IST

Updated : Dec 9, 2023, 10:14 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کے روز بی جے پی پر تنقید کی جب اس کے تلنگانہ ایم ایل ایز نے اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے اکبر الدین اویسی کے ساتھ پرو ٹیم اسپیکر کے طور پر حلف لینے سے انکار کردیا۔

اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری انچارج مانیک راؤ ٹھاکرے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا، 'وہ صرف ہنگامہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پرو ٹیم اسپیکر کا تقرر ریاست کا گورنر کرتا ہے نہ کہ حکمران جماعت۔ درحقیقت اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم بی جے پی کی بی ٹیم ہے۔

کانگریس لیڈر کا یہ تبصرہ بی جے پی ایم ایل اے کے حلف لینے سے انکار کے بعد آیا ہے اور اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے اکبر الدین اویسی نے نو منتخب ایم ایل ایز کو حلف دلانے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

اے آئی سی سی سوشل میڈیا انچارج اور سی ڈبلیو سی کی رکن سپریہ سرینیٹ نے کہا، 'گورنر تملائی سُندرراجن بی جے پی کے سابق عہدیدار ہیں۔ انہوں نے 8 دسمبر کو حلف برداری کے اصولوں کے مطابق اویسی کو پرو ٹیم اسپیکر مقرر کیا۔ بی جے پی ایم ایل اے صرف لوگوں کو گمراہ کرنے اور سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر انہیں کوئی مسئلہ ہے تو وہ خود جا کر گورنر سے پوچھ سکتے ہیں۔ حلف برداری کی تکمیل کے بعد نئے صدر کا باقاعدہ انتخاب کیا جائے گا۔

ٹھاکرے نے کہا کہ جنوبی ریاست میں کانگریس کی تاریخی جیت سے بی جے پی ناراض ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم انتخابات کے دوران بالواسطہ طور پر بی جے پی اور بی آر ایس دونوں کی مدد کر رہی ہے۔

ٹھاکرے نے کہا کہ 'دراصل کانگریس بی آر ایس، بی جے پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ لڑ رہی تھی، جن کا 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے خفیہ اتحاد ہے۔ اس کا اعلان وہ بعد میں کریں گے لیکن انہوں نے اسمبلی انتخابات کے دوران ایک دوسرے کی مدد کی۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے لیڈر راہول گاندھی نے بی آر ایس کے ساتھ کوئی اتحاد نہ کرنے اور بی آر ایس کو اپوزیشن اتحاد I.N.D.I.A میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 'بی آر ایس کے کسی لیڈر نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کی۔ بی آر ایس نے کانگریس کے ووٹوں کو کم کرنے کے لیے مسلم اکثریتی نشستوں پر مسلم امیدوار کھڑے کیے لیکن ان کا منصوبہ کامیاب نہیں ہوا۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، مختلف اقلیتی برادریوں سے اپیل کرنے کے لیے احتیاط سے تیار کی گئی مہم نے سخت مقابلہ کیے گئے انتخابات میں کانگریس کو اضافی ووٹ حاصل کرنے میں مدد کی۔

ٹھاکرے نے کہا کہ 'ہم نے اپنے جامع ایجنڈے کے حصے کے طور پر اقلیتوں کے لیے علیحدہ چارٹر کا اعلان کیا۔' اے آئی سی سی اہلکار اجوئے کمار، جو ریاستی انتخابات کی نگرانی کر رہے ہیں، نے کہا کہ ریونت حکومت نے کانگریس کے وعدے کے مطابق عوامی نظم و نسق کا آغاز کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تلنگانہ کے نئے وزرا کے قلمدانون کا الاٹمنٹ

انہوں نے کہا کہ 'ہماری لیڈر سونیا گاندھی نے ریاست کی تعمیر میں مدد کی تھی لیکن سابق حکمراں جماعت بی آر ایس حکومت نے کبھی عوام کی پرواہ نہیں کی۔ اب یہ پرجالا تلنگانہ کی واپسی ہے۔ نئے وزیر اعلیٰ نے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کا نام ایک سماجی کارکن کے نام پر رکھا ہے اور وہ جنتا دربار منعقد کر رہے ہیں، جہاں سینکڑوں لوگ اپنے مسائل لے کر آ رہے ہیں۔ عوام کے لیے چھ ضمانتیں منظور کر لی گئی ہیں جن پر جلد عمل درآمد ہو گا۔ تبدیلیاں زمین پر نظر آ رہی ہیں اور یہ بی آر ایس اور بی جے پی کو پریشان کر رہی ہے۔

ٹھاکرے نے کہا کہ کانگریس کی نئی حکومت کا رہنما اصول جنوبی ریاست کی سماجی اور اقتصادی تبدیلی ہے جسے دہائیوں سے جاری بی آر ایس کی غلط حکمرانی نے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کے روز بی جے پی پر تنقید کی جب اس کے تلنگانہ ایم ایل ایز نے اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے اکبر الدین اویسی کے ساتھ پرو ٹیم اسپیکر کے طور پر حلف لینے سے انکار کردیا۔

اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری انچارج مانیک راؤ ٹھاکرے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا، 'وہ صرف ہنگامہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پرو ٹیم اسپیکر کا تقرر ریاست کا گورنر کرتا ہے نہ کہ حکمران جماعت۔ درحقیقت اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم بی جے پی کی بی ٹیم ہے۔

کانگریس لیڈر کا یہ تبصرہ بی جے پی ایم ایل اے کے حلف لینے سے انکار کے بعد آیا ہے اور اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے اکبر الدین اویسی نے نو منتخب ایم ایل ایز کو حلف دلانے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

اے آئی سی سی سوشل میڈیا انچارج اور سی ڈبلیو سی کی رکن سپریہ سرینیٹ نے کہا، 'گورنر تملائی سُندرراجن بی جے پی کے سابق عہدیدار ہیں۔ انہوں نے 8 دسمبر کو حلف برداری کے اصولوں کے مطابق اویسی کو پرو ٹیم اسپیکر مقرر کیا۔ بی جے پی ایم ایل اے صرف لوگوں کو گمراہ کرنے اور سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر انہیں کوئی مسئلہ ہے تو وہ خود جا کر گورنر سے پوچھ سکتے ہیں۔ حلف برداری کی تکمیل کے بعد نئے صدر کا باقاعدہ انتخاب کیا جائے گا۔

ٹھاکرے نے کہا کہ جنوبی ریاست میں کانگریس کی تاریخی جیت سے بی جے پی ناراض ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم انتخابات کے دوران بالواسطہ طور پر بی جے پی اور بی آر ایس دونوں کی مدد کر رہی ہے۔

ٹھاکرے نے کہا کہ 'دراصل کانگریس بی آر ایس، بی جے پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ لڑ رہی تھی، جن کا 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے خفیہ اتحاد ہے۔ اس کا اعلان وہ بعد میں کریں گے لیکن انہوں نے اسمبلی انتخابات کے دوران ایک دوسرے کی مدد کی۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے لیڈر راہول گاندھی نے بی آر ایس کے ساتھ کوئی اتحاد نہ کرنے اور بی آر ایس کو اپوزیشن اتحاد I.N.D.I.A میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 'بی آر ایس کے کسی لیڈر نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کی۔ بی آر ایس نے کانگریس کے ووٹوں کو کم کرنے کے لیے مسلم اکثریتی نشستوں پر مسلم امیدوار کھڑے کیے لیکن ان کا منصوبہ کامیاب نہیں ہوا۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، مختلف اقلیتی برادریوں سے اپیل کرنے کے لیے احتیاط سے تیار کی گئی مہم نے سخت مقابلہ کیے گئے انتخابات میں کانگریس کو اضافی ووٹ حاصل کرنے میں مدد کی۔

ٹھاکرے نے کہا کہ 'ہم نے اپنے جامع ایجنڈے کے حصے کے طور پر اقلیتوں کے لیے علیحدہ چارٹر کا اعلان کیا۔' اے آئی سی سی اہلکار اجوئے کمار، جو ریاستی انتخابات کی نگرانی کر رہے ہیں، نے کہا کہ ریونت حکومت نے کانگریس کے وعدے کے مطابق عوامی نظم و نسق کا آغاز کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تلنگانہ کے نئے وزرا کے قلمدانون کا الاٹمنٹ

انہوں نے کہا کہ 'ہماری لیڈر سونیا گاندھی نے ریاست کی تعمیر میں مدد کی تھی لیکن سابق حکمراں جماعت بی آر ایس حکومت نے کبھی عوام کی پرواہ نہیں کی۔ اب یہ پرجالا تلنگانہ کی واپسی ہے۔ نئے وزیر اعلیٰ نے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کا نام ایک سماجی کارکن کے نام پر رکھا ہے اور وہ جنتا دربار منعقد کر رہے ہیں، جہاں سینکڑوں لوگ اپنے مسائل لے کر آ رہے ہیں۔ عوام کے لیے چھ ضمانتیں منظور کر لی گئی ہیں جن پر جلد عمل درآمد ہو گا۔ تبدیلیاں زمین پر نظر آ رہی ہیں اور یہ بی آر ایس اور بی جے پی کو پریشان کر رہی ہے۔

ٹھاکرے نے کہا کہ کانگریس کی نئی حکومت کا رہنما اصول جنوبی ریاست کی سماجی اور اقتصادی تبدیلی ہے جسے دہائیوں سے جاری بی آر ایس کی غلط حکمرانی نے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

Last Updated : Dec 9, 2023, 10:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.