دہلی: پرانی دہلی کی اسکولز میں سائنس اور کامرس نہیں ہے۔ ایک آر ٹی آئی کے جواب میں ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ دہلی حکومت کے زون 27 میں 24 اسکولوں میں سے طلباء محض 2 اسکولز میں سائنس اور 4 اسکول میں کامرس کی تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔
ایسی ہی صورتحال سنہ 2017 میں بھی تھی جب ایڈووکیٹ یوسف نقی کی پی آئی ایل پر دہلی ہائی کورٹ نے دہلی حکومت کو پھٹکار لگاتے ہوئے ڈائریکشن دیا تھا کہ وہ پرانی دہلی کے اسکولوں میں بچوں کے لیے اقدامات کریں جس پر دہلی حکومت نے جواب دیتے ہوئے عدالت کو بتایا تھا کہ 50 اسکولوں میں سائنس اور کامرس لانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ commerce and Science stream not available in old Delhi school
لیکن اس بات کو بھی 5 برس گزر چکے ہیں اس کے باوجود پرانی دہلی کے اسکولوں کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ اس پورے معاملے میں نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے پرانی دہلی میں تعلیم کے میدان میں کام کرنے والے سماجی کارکنان سے بھی بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ چاہے کسی کی بھی حکومت رہی ہو لیکن پرانی دہلی میں تعلیم کے میدان میں تمام حکومتوں نے وعدے کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ science stream not available in old Delhi school
انجمن ترقی اردو ہند کے سیکشن آفیسر محمد ساجد نے بتایا کہ پرانی دہلی میں رہنے والے بچے جو کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں ان کے پاس تعلیم میں آگے بڑھنے کے لیے بہت کم ذرائع موجود ہیں اب جب انہیں پڑھنے کے لیے سہولت فراہم نہیں ہوگی تو وہ کیسے آگے بڑھ پائیں گے۔
وہیں دہلی یوتھ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے نائب صدر محمد تقی کا کہنا تھا کہ سنہ 2017 میں دہلی ہائی کورٹ کے ڈائریکشن کے باوجود دہلی سرکار نے پرانی دہلی میں کوئی اقدام نہیں کیا جو افسوسناک ہے انہوں نے کہا کہ فوری طور پر پرانی دہلی میں سائنس اور کامرس اسٹریم پڑھانے کے لیے اقدام کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: Sisodia on Alleged BJP Offer سیسودیا کا بی جے پی پر عآپ چھوڑنے کی پیشکش کا الزام