نئی دہلی: بھارتی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور سابق بھارتی فاسٹ بولر چیتن شرما کے اسٹنگ آپریشن نے بھارت میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ چیف سلیکٹر چیتن شرما گزشتہ 12 گھنٹوں سے میڈیا کی سرخیوں میں ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس انکشاف کا اثر کئی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ان پر بھی نظر آئے گا۔ اس دوران چیف سلیکٹر چیتن شرما نے سابق بھارتی کپتان اور اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی کے بارے میں چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ وراٹ کوہلی نے خود کو کھیل سے بڑا سمجھنا شروع کر دیا تھا اور یہ بات بی سی سی آئی کے ساتھ بھی اچھی نہیں چلی جس کی وجہ سے ان کا کہنا تھا کہ 2021 میں ان کے خراب فارم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں ٹیم کی کپتانی سے ہٹا دیا گیا۔
اگرچہ وراٹ کوہلی نے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کے اختتام کے بعد ٹی 20 آئی کی کپتانی سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن وہ بھارت کے ون ڈے اور ٹیسٹ کپتان کے طور پر خود کو جاری رکھنے کے خواہشمند تھے، انہیں دسمبر 2021 میں 50 اوور کے یکروزہ میچوں سے ہٹا دیا گیا تھا۔ ان کی کپتانی پر ایک سلیکٹر کے طور پر چیتن شرما نے کہا کہ بی سی سی آئی وراٹ سے خوش نہیں ہے، کیونکہ وہ خود کو کھیل سے بڑا سمجھنے لگے ہیں اور اسی وجہ سے بی سی سی آئی انہیں کپتان کے عہدے سے ہٹانا چاہتا تھا۔ 2021 میں ان کی جگہ روہت شرما کو دی گئی۔ چیتن شرما کے مطابق روہت بھی پسندیدہ انتخاب نہیں تھا۔
اس دوران کہا گیا کہ جب کوئی کھلاڑی تھوڑا بڑا ہوتا ہے تو اسے لگتا ہے کہ وہ بہت بڑا ہو گیا ہے، بورڈ سے بڑا ہو گیا ہے، پھر اسے محسوس ہونے لگتا ہے کہ کوئی اس کا کچھ نہیں کر سکتا۔ اس کے بغیر بھارت میں کرکٹ رک جائے گی۔ یہ اس طرح سوچنے کا نتیجہ تھا۔ کوئی بھی کھلاڑی بورڈ سے بڑا کیسے ہو سکتا ہے؟ کھلاڑی کے بغیر کرکٹ کیسے رک سکتی ہے؟ چیتن شرما نے کہا کہ ملک میں ایک کے بعد ایک کئی بڑے کھلاڑی آئے اور چلے گئے، لیکن کرکٹ اب بھی ہے، وہی ہے اور رہے گی۔ کوہلی اس وقت کے بی سی سی آئی صدر کا سامنا کرنا چاہتے تھے۔ جس کی شاید انہیں قیمت چکانی پڑی۔ یہ تمام باتیں چیتن شرما نے زی میڈیا کے ایک اسٹنگ ویڈیو میں کہی ہیں، جو منگل سے انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہی ہے۔