ETV Bharat / state

برطانوی رکن پارلیمان کو بھارت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں

برطانیہ کی لیبر پارٹی سے منسلک ڈیبی ابراہمز نے کئی مرتبہ بھارتی حکومت کی نکتہ چینی کی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کے پانچ اگست کو جموں و کشمیر سے بھارتی ائین کے دفعہ 370 اور 35 اے منسوخ کرنے کے فیصلے کو بھی شدید تنقید کا نشانا بنایا ہے۔

British MP Debbie Abrahams Who Criticised Government On Article 370 Stopped At Airport, Deported
برطانوی ممبر پارلیمان کو بھارت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی
author img

By

Published : Feb 18, 2020, 1:02 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 4:41 PM IST

برطانوی رکن پارلیمان ڈیبی ابراہمز، جنہوں نے متعدد مرتبہ بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر کے مسئلہ پر تنقید کا نشانا بنایا ہے کو دہلی ایئرپورٹ سے واپس ابوظہبی روانہ کیا گیا۔

ڈیبی ابراہمز کو بھارت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ دہلی ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی حکام نے ان کا 'ای۔ویزا' خارج کیا۔ اپنے ایک بیان میں ڈیبی نے کہا کہ 'ان کے ساتھ دہلی ائر پورٹ پر مجرموں جیسا سلوک کیا گیا۔'

ادھر حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیبی ابراہمز کے پاس بھارت آنے کے لئے قابل قبول دستاویز موجود نہیں تھے اور ان کے ای۔ویزا کی مُدت بھی ختم ہو چکی تھی۔ تاہم ڈیبی کا کہنا ہے ان کو اکتوبر 2019 میں ای۔ویزا جاری کیا گیا تھا جس کی مُدت اکتوبر 2020 تک ہے۔

بھارت میں موجود برطانیہ کے ہائی کمشن کا کہنا ہے کہ وہ اس سلسلہ میں بھارتی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور وہ ڈیبی کو واپس لوٹانے کا سبب جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے ڈیبی ابراہمز، 'آل پارٹی پارلیمنٹری گروپ فار کشمیر اِن برٹین' کی سربراہ بھی ہے اور انہوں نے متعدد مرتبہ بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر کے مسئلہ پر تنقید کا نشانا بنایا ہیں۔

انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹس پر بھی کئی مرتبہ بھارتی حکومت کے جموں کشمیر کے خصوصی اختیارات کو منسوخ کرنے کے فیصلے کی شدید نکتہ چینی کی ہے۔

برطانوی رکن پارلیمان ڈیبی ابراہمز، جنہوں نے متعدد مرتبہ بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر کے مسئلہ پر تنقید کا نشانا بنایا ہے کو دہلی ایئرپورٹ سے واپس ابوظہبی روانہ کیا گیا۔

ڈیبی ابراہمز کو بھارت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ دہلی ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی حکام نے ان کا 'ای۔ویزا' خارج کیا۔ اپنے ایک بیان میں ڈیبی نے کہا کہ 'ان کے ساتھ دہلی ائر پورٹ پر مجرموں جیسا سلوک کیا گیا۔'

ادھر حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیبی ابراہمز کے پاس بھارت آنے کے لئے قابل قبول دستاویز موجود نہیں تھے اور ان کے ای۔ویزا کی مُدت بھی ختم ہو چکی تھی۔ تاہم ڈیبی کا کہنا ہے ان کو اکتوبر 2019 میں ای۔ویزا جاری کیا گیا تھا جس کی مُدت اکتوبر 2020 تک ہے۔

بھارت میں موجود برطانیہ کے ہائی کمشن کا کہنا ہے کہ وہ اس سلسلہ میں بھارتی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور وہ ڈیبی کو واپس لوٹانے کا سبب جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے ڈیبی ابراہمز، 'آل پارٹی پارلیمنٹری گروپ فار کشمیر اِن برٹین' کی سربراہ بھی ہے اور انہوں نے متعدد مرتبہ بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر کے مسئلہ پر تنقید کا نشانا بنایا ہیں۔

انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹس پر بھی کئی مرتبہ بھارتی حکومت کے جموں کشمیر کے خصوصی اختیارات کو منسوخ کرنے کے فیصلے کی شدید نکتہ چینی کی ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 4:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.