شمال مشرقی دہلی میں فسادات کے دوران 22 برس کے شاہد کی گولی لگنے سے موت واقع ہوگئی تھی۔شاہد کے اہل خانہ نے جی ٹی بی ہسپتال پر الزام عائد کیا ہےکہ شاہد کی پوسٹ مارٹم کی ویڈیو گرافی کرانے کے لیے پیسوں کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
ہلاک شدہ شاہد کے اہل خانہ نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کی شاہد ایک آٹو ڈرائیور تھا۔ پیر کی دوپہر وہ چاند باغ علاقے میں آٹو لے کر جا رہا تھا تبھی اسے گولی لگ گئی۔ جس کے بعد شاہد کو جی ٹی بی ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ جہاں علاج کے دوران اس کی موت واقع ہوگئ۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شاہد کی چار ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔
جی ٹی بی ہسپتال کے مردہ گھر میں پوسٹ مارٹم کا انتظار کررہیں۔ شاہد کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ آئی او کی طرف سے ان سے پوسٹ مارٹم کی ویڈیو گرافی کے لیے پیسوں کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی میں شہریت ترمیمی قانون (سي اےاے) کے خلاف تشدد میں اب تک پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل رتن لال سمیت 20 لوگوں کی موت ہو ئی ہے اور 200 سے زائد زخمی ہیں۔