ملک بھر میں کورونا بحران سے نمٹنے کے لئے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سب سے زیادہ پریشانیوں کا سامنا مزدور طبقہ کو کرنا پڑ رہا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں تارکین وطن مزدور پیدل ہی اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے ہیں۔ مزدور صرف اپنے گھر لوٹنا چاہتے ہیں۔
ریاست چھتیس گڑھ میں مہاراشٹر، اڈیشہ، اترپردیش، تلنگانہ سمیت دیگر ریاستوں سے تارکین وطن مزدور واپس آ رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں مزدور ایک ریاست سے دوسری ریاست میں اپنے گھروں تک پیدل چلنے پر مجبور ہیں۔
وہیں چھتیس گڑھ کے ایک لاکھ 8 ہزار 315 مزدور ملک کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی (مارکسسٹ) کے ریاستی سکریٹری نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اپنے منصوبوں کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
مزدوروں کی صورتحال کو دیکھ کر ٹریڈ یونین نے الزام لگایا ہے کہ محنت کش مزدوروں کو ہزاروں کلومیٹر پیدل سفر کرکے بھوکے پیاسے گھر واپس جانا پڑ رہا ہے، جو انتہائی افسوسناک ہے۔ چھتیس گڑھ کے لکھنہ گاؤں کے قریب 3500 مزدوروں کے پیدل چلنے کی اطلاع ہے۔
کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی ایم) کے ریاستی سکریٹری نے الزام لگایا ہے کہ چھتیس گڑھ کے مزدور آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں پھنسے ہیں۔ ان کے پاس کچھ نہیں بچا ہے۔ سب کچھ ختم ہوچکا ہے۔ ایسے حالات میں ہزاروں مزدوروں کو جنگلات کے راستے چھتیس گڑھ پہنچنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔'
اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اپنے منصوبوں کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔