بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں گورنمنٹ ہائیر اسکول، چاڈورہ میں ’’پانی سمیتی کانفرنس‘‘ کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس کی صدارت ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام ایس ایف حامد نے کی۔ ڈی ڈی سی بڈگام نے پانی سمیتیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف مناسب پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے حوالہ سے سنجیدہ اقدامات اٹھاتے ہیں بلکہ آبی ذخائر کے اردگرد کی صفائی کو برقرار رکھنے میں بھی ایک کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے دیہی علاقوں میں پانی کی فراہمی کے نظام کو چلانے اور اس کی دیکھ بھال کے لیے مقامی کمیونٹیز کی حوصلہ افزائی کرنے اور انتظامیہ کی مدد کرنے پر بھی زور دیا تاکہ ’’ہر گھر جل‘‘ کا مشن کامیاب ہو سکے۔ ڈی سی بڈگام نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کریں اور اس کی عمل آوری کے نفاذ میں شفافیت اور جوابدہی کی اعلیٰ سطح کو برقرار رکھیں۔
انہوں نے افسران کو مطلوبہ نتائج حاصل کرنے اور تمام سطحوں پر کاموں کی تکمیل کے لیے مقرر کردہ ٹائم لائنز کو پورا کرنے کے لیے مربوط کوششیں کرنے کی تاکید کی۔ ڈی سی نے متعلقہ افسر کو مزید ہدایت دی کہ وہ پانی سمیتیوں کے نفاذ اور ان میں شمولیت میں مزید جوش اور عزم کے ساتھ کام کریں۔
اس موقع پر ڈی سی کو بتایا گیا کہ جل شکتی، ڈویژن چاڈورہ کے دائرہ اختیار میں آنے والے سب ڈسٹرکٹ چاڈورہ کے 06 بلاکس میں 32035 گھرانوں کو جوڑا جائے گا، جس کے لیے 59 اسکیمیں زیر تکمیل ہیں، جن میں ایک بور ویل، چار اوؤر ہیڈ ٹینکوں کی تعداد (چھوٹے پانی کے ذخائر)، 28 نمبر ریپڈ سینڈ فلٹریشن پلانٹس اور 114 نمبر پائپ نیٹ ورک اور اس سے منسلک کام بھی شامل ہیں۔
افسران نے ڈی سی بڈگام کو مزید بتایا گیا کہ 212 پانی سمیتیاں تشکیل دی گئی ہیں اور 212 گاؤں کے ایکشن پلان تیار کر کے جے جے ایم پورٹل پر اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹ کٹس کے استعمال کی تربیت دی گئی ہے۔ مزید یہ کہ پانی کے معیار کی نگرانی کے حوالے سے پانی سمیتی کے اجلاس بھی منعقد کیے جا رہے ہیں۔
ڈی سی بڈگام کو یہ بھی بتایا گیا کہ پانی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے لیبز قائم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ فیلڈ ٹیسٹ کٹس بھی فراہم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ اب تک 6 بلاکس یعنی چاڈورہ، بی کے پورہ، ناگام، چرار شریف، پکھر پورہ اور سورسیار میں 2623 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ کانفرنس میں ایس ڈی ایم چاڈورہ، ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای ڈویژن چاڈورہ، پی آر آئیز، سیکٹر آفیسرز سمیت علاقے کے مقامی باشندوں نے بھی شرکت کی۔