گیا: گیا میں سردی اور بیماریوں سے بچنے کے لیے بھیڑ کے بال Sheep Hair کے میڈیکیٹیٹ کپڑے medicated clothing بڑے پیمانے پر فروخت ہورہے ہیں، حالانکہ بھیڑ کے بال سے تیار کمبل سے لوگ پہلے سے واقف تھے، تاہم اب مفلر، موزے، ٹوپی، دستانہ، ماسک سمیت متعدد گرم ملبوسات بازار میں دستیاب ہیں۔ دعویٰ کیا جارہا ہے یہ کپڑے پاؤں و گھٹنے، کمر اور سر کے درد سے نجات حاصل کرنے کے لیے فائدہ مند ہیں۔ یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے یہ کپڑے موسمی بیماروں کے علاوہ عام بیماریوں سے نجات کے لیے مفید ہیں اور دوا کی طرح کام کرتے ہیں۔ Wool Demand Increases in Gaya
بھیڑ کے اون سے بنے یہ کپڑے ضلع گیا سمیت بہار کے متعدد مقامات پر 'ہینڈلوم' کے ذریعے تیار کیے جارہے ہیں، جسے مرکزی و ریاستی حکومت کی جانب سے تعاون بھی حاصل ہے۔ شہر گیا کے گاندھی میدان میں ریاستی حکومت کی جانب سے ہینڈ لوم میلہ لگا ہے جہاں پر خاص اسٹال بھیڑ کے بالوں سے بنے میڈیکیٹیٹ کپڑوں کا ہے، یہاں 20 قسم کے کپڑے دستیاب ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ یہاں پر لکڑی کا 'فریم لوم' بھی ڈسپلے کیا گیا ہے، جہاں پر گرم، سوتی کپڑوں کے ساتھ بھیڑ کے اون سے تیار ہونے والے کپڑوں کو بنایا جارہا ہے، اس کا مقصد تشہیر ہے اور لوگوں کو ہینڈلوم کے تعلق سے معلومات فراہم بھی کرنا ہے۔'
وزیراعظم نریندر مودی کی مہم 'خود کفیل بھارت(آتم نربھر بھارت) اور لوکل فار ووکل مہم سے متاثر ہوکر نریش کمار نے اس پر ریسرچ کے بعد ہینڈ لوم کے ذریعے گرم ملبوسات تیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہ اسے ہینڈلوم کی ایک بہترین کامیابی تسلیم کر رہے ہیں۔ نریش کمار کا کہنا ہے کہ وہ بھیڑ کے بال کے اون سے تیار کپڑوں کو میڈیکیٹیٹ کپڑا کہنے کو بالکل مبالغہ نہیں سمجھتے۔ یہ ایک روایتی تھیوری ہے جسے آج فراموش کر دیا گیا تھا، تاہم ریسرچ اور استعمال کے بعد اسے ایک بار پھر زندہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ نریش کمار نے بتایا کہ سنہ 2015 سے اس پر کام انہوں نے شروع کیا اور وہ ملک کے مختلف علاقوں اور ریاستوں کا دورہ کیا اور متعدد ماہرین سے تبادلہ خیال کرنے کے بعد سنہ 2019 میں پہلی مرتبہ اسے متعارف کرایا۔ ریاستی اور مرکزی حکومت کی جانب سے اسکو پرموٹ کیا جارہا ہے، محکمہ صنعت کے ہینڈ لوم ایکسپو میں اس کو فروخت کرنے کے لیے اسٹال بھی دستیاب کرائے گئے ہیں۔ نریش کمار کا دعویٰ ہے کہ متعدد بیماریوں جس میں بھیڑ کے کمبل پر سونے سے دل کا دورہ پڑنے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں، پاؤں وگھٹنے کے درد ختم ہوتے ہیں اسکے علاوہ انہوں نے کئی بیماریوں کا ذکر کیا جس میں اسکے استعمال سے فائدہ ہوتا ہے۔'
ڈاکٹر ونے کمار نے کہاکہ یہ ہماری قدیم معالجہ کا طریقہ رہاہے، کمبل کا استعمال فائندہ مند ہے، لیکن کچھ نئی چیزیں جو ایجاد ہوئی ہیں اسکے استعمال سے بھی فائدہ ہورہے ہیں، اچھا ہے کہ ہماری حکومت اسے فروغ دینے میں مدد کرر رہی ہے۔'
نریش کمارنے کہاکہ' مرکزی وریاستی حکومت ہینڈلوم کے فروغ کے لیے تشہیر کر رہی ہے، لیکن کچھ مسائل ایسے ہیں جن کے حوالے سے بنکروں کی جانب سے حکومت سے بات چیت کی جا رہی ہے۔ اس میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔ ہینڈلوم کے کپڑے بہت اچھے ہوتے ہیں اور پاورلوم کے مقابلے اب اس کی مانگ بڑھ رہی ہے، کیونکہ یہ کپڑے بہت اچھے ہوتے ہیں اور ان میں آسانی سے ڈیزائن کیا جا سکتا ہے۔ اسکی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ ہینڈلوم کے کپڑوں کو جتنی بار دھوئے جائیں گے اسکی چمک بڑھے گی، ہینڈلوم ایک روایتی کام وہنر ہے، درمیان میں لوگ اس کام کو ترک کررہے تھے تاہم اب اس سے نوجوانوں کی دلچسپی بڑھی ہے اور وہ اس سے جڑکر روزگار پیدا کررہے ہیں۔ ہینڈلوم کے روایتی طور طریقے بھی بدلے ہیں، اب صرف ہاتھوں سے ہی نہیں باریک بینی کام ہوتے ہیں بلکہ لکڑی کے بنے ' فریم لوم 'سے کام ہورہے ہیں یہ کہنا بجا نہیں ہوگا کہ آنے والے دنوں ہینڈ لوم کے سنہری دور کا آغاز ہوگا۔'
واضح ہوکہ نریش کمار نے پہلی مرتبہ بھیڑوں کے بال سے بنے اون سے میڈیکیٹیٹ کپڑوں کو بنایا ہے اس پر ابھی ریسرچ مزید ہونے کا بھی دعویٰ ہے، نریش پٹنہ کے رہنے والے ہیں اور انہوں نے بمبئی کے این آئی ایف ٹی سے تعلیم حاصل کی ہے۔ انہوں نے اپنے پروڈکٹ کو مرکزی حکومت کے ایم ایس ایم ای کی وزرات سے رجسٹرڈ کرایا ہے۔'
مزید پڑھیں: