بھاگلپور: ریاست بہار کے بھاگلپور میں ہوئے تشدد میں ایک خاتون شدید زخمی ہوگئی ہے۔ گھر والوں نے فوری اسے ہسپتال میں داخل کرایا۔ لڑائی کے دوران دونوں فریق ایک دوسرے پر پتھراؤ کا الزام بھی لگا رہے ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی نواگچھیا کے ایس ڈی او اتم، ایس ڈی او دلیپ کمار، ناوگچھیا پولس، ضلع کے تمام تھانوں کے پولیس افسران اور پولیس فورس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے معاملہ رفع دفع کرایا۔ اس کے ساتھ ہی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس دیر رات سے جائے واردات پر ہی موجود رہی۔
نواگچھیا میں دو برادریوں کے درمیان تنازع تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ گزشتہ دو دنوں کے اندر نوگچھیا کے مختلف تھانہ علاقوں میں دو برادریوں کے لوگوں کے درمیان تصادم کے دو معاملات سامنے آئے ہیں۔ پہلا معاملہ پربتہ تھانہ علاقہ کے جمونیا گاؤں سے رام نومی کے موقع پر سامنے آیا تھا۔ جہاں بجلی کے کھمبے پر بھگوا جھنڈا لگانے کو لے کر تنازع ہوا تھا جسے نوگچھیا پولیس انتظامیہ نے جلد ہی قابو میں کر لیا تھا۔
وہیں دوسرا معاملہ نوگچھیا کے تھانہ کھرک کے کھارک بازار سے سامنے آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، کھارک تھانہ علاقہ کے کھرک بازار میں رام نومی کے موقع پر کالی مندر میں بھگوان شری رام کی مورتی نصب کی گئی تھی، جسے دیہی رتھ پر وسرجن کے لیے گنگا گھاٹ لے جایا گیا تھا۔ جمعہ کی شام دیر سے کچھ لوگوں نے مورتی وسرجن کے بعد واپس آنے والے لوگوں پر مبینہ طور پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ پتھراؤ کے اس واقعہ میں سنینا دیوی نامی ایک خاتون بھی زخمی ہوئی ہے، جنہیں کھارک پی ایچ سی میں داخل کرایا گیا ہے۔ دوسری جانب گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ جب ہم وسرجن سے واپس آرہے تھے تو اچانک کچھ عورتیں اور لڑکے پتھر کے ساتھ آئے اور کہا کہ تم ہمارے علاقے سے رتھ لے کر کیسے گزر رہے ہو اور یہ کہتے ہی انہوں نے پتھراؤ شروع کردیا۔
سنینا دیوی نے کہا کہ ہم کھانا پکا رہے تھے، اچانک کہیں سے اینٹ اور پتھر چلنے لگے۔ ہمارے درمیان کوئی جھگڑا نہیں ہوا اور مجھے نہیں معلوم کہ کیا معاملہ ہے۔ نوگچھیا کے ایس ڈی پی او نے کہا کہ مقامی لوگ مورتی وسرجن سے واپس آرہے تھے۔ واپسی کے دوران دو برادریوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی، فی الحال حالات قابو میں ہیں۔ کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ہمارے اے ڈی ایم بھی موقع پر موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : Bihar Ram Navami Violence نالندہ اور ساسارام میں تشدد کے بعد حالات پُرامن