دلت خاندان صرف یقین دہانی موصول ہوئی، اور اب تک کسی بھی قسم کی کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی ہے، جس کی وجہ سے غنڈوں کے حوصلے اور بھی بڑھ گئے ہیں۔
ریاست بہار کے ضلع مدھوبنی کے مدھوا پور پولیس سٹیشن کے تحت تریّا پنچایت کے اندولی گاؤں میں دبنگوں نے تین دلت بھائیوں کو عجیب و غریب احکامات جاری کیے ہیں۔
اس حکم کے تحت انھوں نے گاؤں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے، صرف یہی نہیں اس گاؤں کے کسی بھی دکاندار سے کہا گیا ہے کہ وہ ان سے کسی بھی قسم کا سامان نہ دیں۔
واضح رہے کہ لال بہادر پاسوان اندولی گاؤں کا رہائشی ہے اور اس کا تعلق دلت برادری سے ہے۔
![](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/br-mad-01-daliton-ko-sunaya-tuglaki-farman_07052020125918_0705f_1588836558_74.jpg)
کہا جاتا ہے کہ اس گاؤں کے زمیندار کسی بھی محنت کش طبقے کے لوگوں کو بندھوا مزدور بنادیتے ہیں، ایسا ہی کچھ لال بہادر کے ساتھ ہوا۔
در اصل پچھلے دنوں سے زمیندار نے ان سے آم کے درخت پر دوا چھڑکنے کو کہا، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے لال بہادر نے زمیندار کی بات نہیں مانی، جس کی وجہ سے زمیندار نے ان کے گھر میں داخل کر پورے خاندان پر حملہ کردیا، اتنا ہی نہیں بلکہ بھری پنچایت میں گاؤں سے اس کا بائیکاٹ بھی کردیا۔
صرف یہی نہیں انہوں نے اسے کالے پانی کی سزا بھی دی، اور غنڈوں نے مزدور کے گھر کی خواتین کو بھی پیٹا۔
پنچایت میں موجود پنچوں نے بھی غنڈوں کے اس فیصلے پر اعتراض کیا، لیکن غنڈہ گردی کی بنیاد پر انہوں نے ایک بھی نہیں مانی، اور گاؤں سے نکال دینے کا اعلان کیا۔
اس کے نتیجے میں جب یہ دلت خاندان کسی بھی دکاندار سے راشن لینے جاتے ہیں تو انھیں بھگا دیا جاتا ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ جب انہوں نے اس سلسلے میں مکھیا سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا۔
متاثرہ دلت خاندان نے مقامی تھانے سے اپنے ایس سی، ایس ٹی پولیس سٹیشن میں درخواست دی ہے، لیکن صرف یقین دہانی حاصل ہوئی، اور اب تک کسی بھی قسم کی کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ اس کی وجہ سے غنڈوں کے حوصلے اور بھی بڑھ گئے ہیں۔