چھپرا: بہار کے ضلع سارن کی بیٹیاں بھی کسی سے کم نہیں ہیں۔ جب انہیں موقع ملتا ہے وہ تاریخ لکھ دیتی ہیں۔ چھپرا کی بیٹی سویتا مہتو نے لداخ میں واقع بھارت کے سب سے اونچے پہاڑ ٹرانس ہمالیہ کے موٹر روڈ کی املنگ پاس کو سائیکل سے فتح کرلیا۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ سمندر کی سطح سے 19,300 فٹ کی بلندی پر واقع اس چوٹی پر سائیکل سے پہنچنے والی یہ پہلی خاتون ہے۔ سویتا نے یہ سفر 23 دنوں میں مکمل کیا ہے۔ اس سے قبل بھی وہ 2019 میں 7120 فٹ کے اونچے ترشول پہاڑی کو فتح کر چکی ہیں۔ Chhapra Mountain Girl Savita
سویتا نے اس کامیابی کے پیچھے اپنے خاندان کا بھرپور تعاون بتایا اور کہا کہ اب ان کا خواب ایورسٹ کو فتح کرنا ہے۔ تاہم مالی حالت ان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن رہی ہے۔ سویتا کے والد چوہان مہتو بنگال کے سلی گوڑی میں مچھلی کا کاروبار کر کے خاندان کی کفالت کرتے ہیں۔ انتہائی غریب خاندان سے تعلق رکھنے والی سویتا کا حوصلہ کافی مضبوط ہے۔ 5 جون کو دہلی سے اپنا سفر شروع کرنے والی سویتا نے 28 جون کو املنگ میں اپنا سفر ختم کیا۔ اس کے بعد 28 جون کو چوٹی پر پہنچ کر ترنگا لہرایا۔ یہ چوٹی ٹرانس ہمالیہ کا حصہ ہے، جو لداخ پہاڑی کے فہرست میں آتی ہے۔
سویتا نے سال 2019 میں 7120 فٹ کی بلند ترشول پہاڑی کو فتح کر چکی ہے۔ سویتا نے سال 2018 میں ملک کی 100 باصلاحیت خواتین میں شامل ہوکر سارن کو فخر کرنے کا موقع دیا تھا۔ اس سے قبل 2018 میں سویتا نے بھارتی فوج کے زیر اہتمام ٹرانس ہمالیہ سائیکلنگ ایونٹ میں باگھہ بارڈر سے 5700 کلومیٹر کا سفر شروع کیا تھا۔ سویتا نے ملک کی 29 ریاستوں میں 12500 کلومیٹر کا فاصلہ 173 دنوں میں سائیکل سے طے کیا تھا، یہ سفر پچھلے سال کا تھا لیکن اب بھی وہ اپنے مشن میں مصروف ہے۔ Chhapra Mountain Girl Savita
مزید پڑھیں:
سائیکل کے ذریعے 29 ریاستوں کا سفر کرنا کوئی معمولی کام نہیں ہے لیکن سویتا نے اپنے جنون سے تاریخ رقم کی ہے۔ ریاستوں کے دورے کا مقصد خواتین کو بااختیار بنانے، بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ کو فروغ دینا تھا۔ سویتا کے کاموں کو لوگوں نے جگہ جگہ استقبال کیا۔ اس مہم میں انہیں بریگیڈیئر رنوجے سنگھ سے بہت مدد ملی، انہوں نے ہمیشہ آگے بڑھنے کی ترغیب دی۔
سویتا کی اس کامیابی پر بہار کے آرٹ کلچر اور یوتھ ڈپارٹمنٹ کے وزیر شیو چندر رام بھی انہیں اعزاز سے نواز چکے ہیں۔ چوہان مہتو اور کرانتی دیوی کی بیٹی سویتا اپنے خاندان کے ساتھ کولکتہ میں رہتی ہے۔ ان کے والد تارکیشور میں مچھلی بیچ کر اہل خانہ کا لالن پالن کرتے ہیں۔ لیکن سویتا نے غربت میں رہ کر بھی بڑے بڑے خواب دیکھے اور اسے پورا کرنے کا حوصلہ بھی دکھایا۔ سویتا کا خواب اب ایورسٹ پر چڑھنا ہے۔