ETV Bharat / state

Violation of Code of Conduct Case ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں اسد الدین اویسی کو راحت ملی

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں پٹنہ ہائی کورٹ نے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کو بڑی راحت دیتے ہوئے نچلی عدالت میں جاری کارروائی پر روک لگا دی۔ Code of Conduct violating case on Asaduddin Owaisi

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں اسد الدین اویسی کو راحت ملی
ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں اسد الدین اویسی کو راحت ملی
author img

By

Published : Apr 27, 2023, 7:26 AM IST

پٹنہ: پٹنہ ہائی کورٹ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اور رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کو بڑی راحت دی ہے۔ ہائی کورٹ نے نچلی عدالت میں جاری کارروائی پر روک لگا دی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ریاستی حکومت کو جوابی حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس راجیو رائے نے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کی عرضی پر سماعت کے بعد نچلی عدالت کی کارروائی پر روک لگا دی۔

اویسی کے وکیل راج کمار نے عدالت کو بتایا کہ 22 اکتوبر 2015 کو فلائنگ اسکواڈ مجسٹریٹ نے پورنیہ کے بیسی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی، جس میں الزام لگایا گیا کہ بغیر پیشگی اجازت کے اسد الدین اویسی لاؤڈ اسپیکرز سے پارٹی امیدوار کے حق میں تقریر کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جس دفعہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور جس دفعہ میں نچلی عدالت نے نوٹس لیا ہے وہ قانونی طور پر درست نہیں ہے۔ فی الحال ان کی دلیل کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے نچلی عدالت کی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مزید پڑھیں: الہ آباد ہائی کورٹ نے اویسی کے خلاف سی جے ایم سدھارتھ نگر کے سمن پر روک لگا دی

واضح رہے کہ اسد الدین اویسی بہار کی سیاست میں کافی سرگرم ہیں۔ بہار کے سیمانچل علاقے میں اچھی گرفت برقرار رکھی ہے۔ 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) یقینی طور پر پانچ اسمبلی سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ اس کے علاوہ اویسی کا امیدوار بھی نتیجہ کو متاثر کرتا ہے۔ گوپال گنج اسمبلی ضمنی انتخاب 2023 میں آر جے ڈی کی شکست کی وجہ اویسی کی پارٹی کے امیدوار ہی بتا رہے ہیں۔

پٹنہ: پٹنہ ہائی کورٹ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اور رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کو بڑی راحت دی ہے۔ ہائی کورٹ نے نچلی عدالت میں جاری کارروائی پر روک لگا دی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ریاستی حکومت کو جوابی حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس راجیو رائے نے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کی عرضی پر سماعت کے بعد نچلی عدالت کی کارروائی پر روک لگا دی۔

اویسی کے وکیل راج کمار نے عدالت کو بتایا کہ 22 اکتوبر 2015 کو فلائنگ اسکواڈ مجسٹریٹ نے پورنیہ کے بیسی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی، جس میں الزام لگایا گیا کہ بغیر پیشگی اجازت کے اسد الدین اویسی لاؤڈ اسپیکرز سے پارٹی امیدوار کے حق میں تقریر کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جس دفعہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور جس دفعہ میں نچلی عدالت نے نوٹس لیا ہے وہ قانونی طور پر درست نہیں ہے۔ فی الحال ان کی دلیل کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے نچلی عدالت کی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مزید پڑھیں: الہ آباد ہائی کورٹ نے اویسی کے خلاف سی جے ایم سدھارتھ نگر کے سمن پر روک لگا دی

واضح رہے کہ اسد الدین اویسی بہار کی سیاست میں کافی سرگرم ہیں۔ بہار کے سیمانچل علاقے میں اچھی گرفت برقرار رکھی ہے۔ 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) یقینی طور پر پانچ اسمبلی سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ اس کے علاوہ اویسی کا امیدوار بھی نتیجہ کو متاثر کرتا ہے۔ گوپال گنج اسمبلی ضمنی انتخاب 2023 میں آر جے ڈی کی شکست کی وجہ اویسی کی پارٹی کے امیدوار ہی بتا رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.