بہار پردیش مسلم کانفرنس کے صدر سید ادیب عالم نے نتیش کمار کے ذریعہ مسلم رہنماؤں کو نطرانداز کرنے پر سختی برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سید ادیب عالم نے جے ڈی یو کی سیاست سے مایوس ہو کر پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔
مسلم کانفرنس کے صدر نے کہا کہ سمتا پارٹی کے زمانے سے نتیش کمار کے ساتھ رہے بیشتر مسلمانوں نے موجودہ جے ڈی یو کے ذریعہ نظر انداز کیے جانے کی وجہ سے پارٹی چھوڑ رہے ہیں یا پھر کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔
یاد رہے کہ سید ادیب عالم سمتا پارٹی کے زمانے میں سید شہاب الدین کے ہمراہ پارٹی میں شامل ہوئے تھے لیکن وہی پارٹی آج جے ڈی یو ہو گئی ہے۔
4 دہائیوں تک سیاسی میدان میں اپنی قسمت آزمانے کے بعد ادیب عالم نے جے ڈی یو سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے۔
اب وہ وقف املاک کے تحفظ کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ انہوں نتیش کمار پر مسلمانوں کو نظر انداز کر نے اور مسلمانوں کی فلاحی تنظیموں کو ختم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے ادیب عالم نے کہا کہ 'ہم لوگوں کو اندازہ تھا کہ نتیش کمار سماج وادی سوچ کے آدمی ہیں۔ یہ سماج کے دبے کچلے اور اقلیتوں کی لڑائی لڑیں گے ان کو حقوق دلوانے میں یہ کامیاب ہوں گے،لیکن انہوں نے مسلمانوں کی فلاح کے لیے جو ادارے قائم ہوئے تھے وقف بورڈ، پندرہ نکاتی نفاذ کمیٹی، بیس نکاتی کمیٹی، اقلیتی کمیشن وغیرہ سب میں ایسے لوگوں کو تقرر کر دیاگیا جنہوں نے ان اداروں کے وجود کو آہستہ آہستہ ختم کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ 'نتیش کمار اپنے کو سیکولر کہتے ہیں۔ جب سی اے اے کی بات آئی تو اس کو قانون بنوا دیا۔ تین طلاق کے معاملے پر نتیش کمار نے مہر لگا دی۔
انہوں نے کہا کہ 'نتیش کمار تو آر ایس ایس کے سب سے چہیتے وزیراعلیٰ ہیں۔ موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ نتیش کمار سب سے بھروسے مند وزیراعلیٰ ہیں۔ اسی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مسلمان ان پر کتنا اعتماد کرسکتے ہیں۔