پٹنہ : راشٹریہ جنتا دل کے سینئر لیڈر و سابق وزیر مالیات عبد الباری صدیقی کے متنازع بیان کے بعد سے ہی بی جے پی عبدالباری صدیقی کے اس بیان پر حملہ آور ہے اور ان سے معافی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ جے ڈی یو کے سینئر رہنما و رکن قانون ساز کونسل پروفیسر غلام غوث نے بھی مذکورہ بیان کو نامعقول قرار دیتے ہوئے کہا کہ عبد الباری صدیقی بلاشبہ بہار کے ایک بڑے اور سنجیدہ لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں، بہار میں مختلف حکومتوں میں وہ کئی اہم وزارت سنبھال چکے ہیں، اس کے باوجود ان کی جانب سے اس طرح کا بیان حیران کن اور بزدل کی علامت ہے۔ JDU reaction on Abdul bari siddqui
پروفیسر غلام غوث نے کہا کہ ہر ملک مختلف نشیب و فراز سے گزرتا ہے، یہ صحیح بات ہے کہ ملک اس وقت ایک فسطائی طاقت کے ہاتھوں میں ہیں مگر ایسے وقت میں ہمیں صبر و تحمل سے کام لینا چاہیے، انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا وطن ہے، ہم یہیں پیدا ہوئے ہیں اور اسی مٹی میں مل جائیں گے، آج بھی لال قلعہ کی دیواریں ہمارے بزرگوں کی قربانیوں کی گواہی دیتی ہوئی کھڑی ہے، تقسیم کے وقت جب لوگ یہاں سے ہجرت کر کے جا رہے تھے تب بھی ہمارے آباو اجداد نے انہیں روکنے کی کوشش کی تھی کیونکہ اس ملک کو آزاد کرانے میں اپنا سب کچھ قربان کر دیا تھا۔ آج موازنہ کرلیں کہ مذہب کے نام پر جس ملک کی بنیاد ڈالی گئی آج اس کا کیا حشر ہو رہا ہے، ہم اس سے اچھے ماحول میں یہاں رہ رہے ہیں۔ Reaction On Abdul Bari Siddiqui Remarks
غلام غوث نے بی جے پی لیڈران کے ذریعہ عبدالباری صدیقی کو پاکستان جانے پر کہا کہ یہ ملک کسی کے باپ کا نہیں ہے اور نہ مسلمانوں کو کسی سے سرٹیفیکیٹ لینے کی ضرورت ہے، یہ ملک ہم سب کا ہے اور تاقیامت آنے والی ہماری نسلیں اس میں دفن ہوتی رہیں گی، حالات اچھے برے آتے رہتے ہیں ہمیں اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں بلکہ ایسے ذہنیت سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے، بھاجپا والوں کا صرف ایک ہی ایجنڈا ہے کہ وہ کسی کو بھی پاکستان بھیج دیتے ہیں، یہ اپنے آپ میں ایک مضحکہ خیز جملہ بن گیا ہے۔ Reaction On Abdul Bari Siddiqui Remarks
وہیں بہار بی جے پی اقلیتی مورچہ کے ریاستی صدر طفیل قادری نے عبدالباری صدیقی کے اس بیان کو نہ صرف افسوسناک قرار دیا بلکہ انہوں نے یہاں تک کہنے سے گریز نہیں کیا کہ عبدالباری صدیقی دماغی توازن کھو چکے ہیں، طفیل قادری نے کہا کہ لالو رابڑی راج میں انہیں کیا نہیں ملا، اقتدار کی چابی بن کر رہے لیکن جب کئی سالوں سے عہدے سے بے دخل ہیں تو انہیں اب یہ ملک رہنے لائق نہیں لگتا، یہ مفاد پرستی کی سب سے بڑی دلیل ہے جو انہوں نے اپنے بیان میں دیا ہے۔ انہیں چاہیے تھا کہ اپنے بچوں کو یہاں بلا کر ملک کی تعمیر کا حصہ دار بناتے، آخر اسی عوام کی وجہ سے عبدالباری صدیقی نے اپنے بچوں کو لندن تک تعلیم کے لئے بھیجا اور آج اسی عوام کی دی ہوئی عزت کو وہ پامال کر رہے ہیں۔ BJP reaction on Abdul bari siddqui
طفیل قادری نے کہا کہ شاید عبدالباری صدیقی کو یہ احساس ہو گیا ہے کہ آر جے ڈی نے جو حال مرحوم شہاب الدین کے ساتھ کیا وہیں حال ان کے ساتھ نہ ہو جائے، جس شہاب الدین نے راشٹریہ جنتا دل کو کھڑا کرنے میں اپنا سب کچھ قربان کر دیا ان کے انتقال کے بعد آر جے ڈی کے اعلیٰ لیڈران نے ان کے اہل خانہ کے ساتھ کیا سلوک کیا یہ ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔ اس لئے میں سمجھتا ہوں عہدہ کی لالچ میں انہوں نے اس طرح کا بیان دیا ہے جسے بہار اور بھارت کے مسلمان بخوبی سمجھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بہار کے سابق وزیر مالیات و آر جے ڈی کے سینیئر رہنما عبدالباری صدیقی نے کہا تھا کہ ہمارے ملک میں نفرت اور تشدد کا ایسا خراب ماحول قائم ہو گیا ہے جہاں صرف ذات پات اور ہندو مسلمان کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ اس لیے انہوں نے اپنے بیٹے کو امریکہ اور بیٹی کو لندن میں رہنے کوکہا ہے۔ RJD Leader Abdul Bari siddiqui Feels Scared in India
یہ بھی پڑھیں : RJD Leader Feels Scared in India ہمارا ملک اب رہنے لائق نہیں بچوں کو بیرون ملک رہنے کا مشورہ، عبدالباری صدیقی