ETV Bharat / state

چوزوں کی پیداوار بند ہونے سے پولٹری صنعت کو بھاری نقصان

author img

By

Published : Mar 30, 2020, 1:48 PM IST

ملک میں کورونا وائرس (کووڈ -19) کے بڑھتے کیسز اور انفیکشن کو کنٹرول کرنے کے لیے لاگو کیے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے چوزوں کی پیداوار تقریبا بند ہونے سے پولٹری صنعت کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔

چوزوں کی پیداوار بند ہونے سے پولٹری صنعت کو بھاری نقصان
چوزوں کی پیداوار بند ہونے سے پولٹری صنعت کو بھاری نقصان

بہار پشو وگیان وشو ودیالیہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر رامیشور سنگھ نے پولٹری صنعت کے بحران کے بارے میں پوچھے جانے پر بتایا کہ بحران کی وجہ سے ایسے حالات پیدا ہو ئے ہیں جس کا آنے والے دنوں میں کسانوں کے اقتصادی حالات پر وسیع پیمانہ پر اثر پڑے گا۔

ڈاکٹر سنگھ نے بتایا کہ 'چوزوں کی پیداوار بند ہونے سے کاروباری پیمانے پر پولٹری کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور آگے بھی ہوگی، اور بالآخر اس کا اثر کسانوں کی معیشت پر پڑے گا۔

چوزوں کی پیداوار بند ہونے سے پولٹری صنعت کو بھاری نقصان
چوزوں کی پیداوار بند ہونے سے پولٹری صنعت کو بھاری نقصان

ملک میں تقریبا 10 لاکھ کسان پولٹری کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں جن میں سے 60 فیصد کسان 10 ہزار سے کم پرندوں کو پالتے ہیں۔ ملک کی جی ڈی پی میں پولٹری صنعت کا تعاون 1.2 لاکھ کروڑ روپے سالانہ ہے۔ ملک بھر میں پورے پولٹری کاروبار میں چین سے تقریبا دس کروڑ لوگ جڑے ہوئے ہیں۔

گزشتہ دنوں کورونا وائرس کے حوالہ سے پھیلائی گئی افواہ کی وجہ سے چکن کی تھوک قیمت اوندھے منہ گر گئی تھی اور لوگ 15 روپے کلو بھی لینے کو تیار نہیں ہو رہے تھے۔

ملک میں سرکاری سیکٹر میں بنگلور، حیدرآباد، چنڈی گڑھ، بریلی، عزت نگر اور زرعی یونیورسٹیوں میں بڑے پیمانے پر چوزوں کو تیار کیا جاتا ہے اور یہاں کسانوں کو تربیت بھی دی جاتی ہے۔ جنوبی بھارت میں نجی شعبوں میں بڑے پیمانے پر چوزے تیار کیے جاتے ہیں اور اسے کسانوں کو سپلائی کی جاتی ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے بتایا کہ 'ملک میں پولٹری پروسیسنگ اور قیمت کے نشیب و فراز میں زبردست فقدان ہے اور ایسا ہونے پر بڑے پیمانے پر چکن اور انڈوں کی پروسیسنگ کی جا سکتی تھی۔ فوڈ پروسیسنگ اور صنعت کی وزارت کے مطابق صرف چھ فیصد پولٹری کی ہی پروسیسنگ کی جا رہی ہے۔

اس دوران پولٹری فیڈریشن آف انڈیا کے صدر رمیش چندر کھتری نے بتایا کہ پولٹری صنعت کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور چوزوں کی سپلائی چین مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔ کسانوں نے انڈوں کو زمین کے اندر دبا دیا ہے اور وہ اقتصادی طور پر مکمل طور پر ٹوٹ چکے ہیں۔ فروخت کے لیے تیار پرندے کسانوں پر بوجھ ہیں کیونکہ دانے کی بھی زبردست کمی ہے۔

بہار پشو وگیان وشو ودیالیہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر رامیشور سنگھ نے پولٹری صنعت کے بحران کے بارے میں پوچھے جانے پر بتایا کہ بحران کی وجہ سے ایسے حالات پیدا ہو ئے ہیں جس کا آنے والے دنوں میں کسانوں کے اقتصادی حالات پر وسیع پیمانہ پر اثر پڑے گا۔

ڈاکٹر سنگھ نے بتایا کہ 'چوزوں کی پیداوار بند ہونے سے کاروباری پیمانے پر پولٹری کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور آگے بھی ہوگی، اور بالآخر اس کا اثر کسانوں کی معیشت پر پڑے گا۔

چوزوں کی پیداوار بند ہونے سے پولٹری صنعت کو بھاری نقصان
چوزوں کی پیداوار بند ہونے سے پولٹری صنعت کو بھاری نقصان

ملک میں تقریبا 10 لاکھ کسان پولٹری کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں جن میں سے 60 فیصد کسان 10 ہزار سے کم پرندوں کو پالتے ہیں۔ ملک کی جی ڈی پی میں پولٹری صنعت کا تعاون 1.2 لاکھ کروڑ روپے سالانہ ہے۔ ملک بھر میں پورے پولٹری کاروبار میں چین سے تقریبا دس کروڑ لوگ جڑے ہوئے ہیں۔

گزشتہ دنوں کورونا وائرس کے حوالہ سے پھیلائی گئی افواہ کی وجہ سے چکن کی تھوک قیمت اوندھے منہ گر گئی تھی اور لوگ 15 روپے کلو بھی لینے کو تیار نہیں ہو رہے تھے۔

ملک میں سرکاری سیکٹر میں بنگلور، حیدرآباد، چنڈی گڑھ، بریلی، عزت نگر اور زرعی یونیورسٹیوں میں بڑے پیمانے پر چوزوں کو تیار کیا جاتا ہے اور یہاں کسانوں کو تربیت بھی دی جاتی ہے۔ جنوبی بھارت میں نجی شعبوں میں بڑے پیمانے پر چوزے تیار کیے جاتے ہیں اور اسے کسانوں کو سپلائی کی جاتی ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے بتایا کہ 'ملک میں پولٹری پروسیسنگ اور قیمت کے نشیب و فراز میں زبردست فقدان ہے اور ایسا ہونے پر بڑے پیمانے پر چکن اور انڈوں کی پروسیسنگ کی جا سکتی تھی۔ فوڈ پروسیسنگ اور صنعت کی وزارت کے مطابق صرف چھ فیصد پولٹری کی ہی پروسیسنگ کی جا رہی ہے۔

اس دوران پولٹری فیڈریشن آف انڈیا کے صدر رمیش چندر کھتری نے بتایا کہ پولٹری صنعت کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور چوزوں کی سپلائی چین مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔ کسانوں نے انڈوں کو زمین کے اندر دبا دیا ہے اور وہ اقتصادی طور پر مکمل طور پر ٹوٹ چکے ہیں۔ فروخت کے لیے تیار پرندے کسانوں پر بوجھ ہیں کیونکہ دانے کی بھی زبردست کمی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.