سرینگر (جموں کشمیر) : 16 غیر ملکی مشنز کے سفارتکاروں کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد آج سرینگر پہنچے گا تاکہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی نگرانی کر سکے۔ اس وفد میں امریکہ، یورپی یونین، روس اور آسٹریلیا کے نمائندے شامل ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب مرکزی حکومت نے غیر ملکی سفارتکاروں کو جموں و کشمیر کے انتخابی عمل کا مشاہدہ کرنے کے لیے مدعو کیا ہے۔
20 رکنی اس وفد میں بھارت کی وزارت خارجہ کے چار نمائندے بھی شامل ہیں۔ وفد کا مقصد انتخابات کے پر امن انعقاد اور ووٹرز کی بڑی تعداد میں شرکت کا مشاہدہ کرنا ہے۔ حکام کے مطابق یہ اقدام ایک وسیع تر کوشش کا ایک حصہ ہے تاکہ خطے میں پرامن اور محفوظ انتخابی عمل کو اجاگر کیا جا سکے۔ یہ وفد آج صبح نئی دہلی سے روانہ ہوا اور سرینگر، بڈگام اور گاندربل اضلاع میں ووٹنگ کا جائزہ لے گا۔ ذرائع کے مطابق، یہ علاقے غیر ملکی مشاہدے کے لیے سب سے موزوں سمجھے گئے ہیں، جبکہ جموں کے دورے کو وفد کی فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا: ’’یہ وفد پہلے ہی نئی دہلی سے روانہ ہو چکا ہے اور جلد ہی سرینگر پہنچ جائے گا۔ یہ وف بڈگام اور سرینگر کے حلقوں کا دورہ کرے گا۔‘‘ یہ سفارتی دورہ اس وقت ہو رہا ہے جب جموں و کشمیر میں 2019 میں خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد پہلی بار اسمبلی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں۔ اس دورے کو خطے کی سیاسی تاریخ میں ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں کشمیر اسمبلی انتخابات کا دوسرا مرحلہ، پولنگ جاری - Second Phase of JK Polls