ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ووٹنگ کے ذریعے افسر شاہی ختم اور عوام کو راحت نصیب ہوگی: ووٹرز - Jk Assembly Polls - JK ASSEMBLY POLLS

حبہ کدل اسمبلی نشست پر نیشنل کانفرنس کی خاتون امیدوار شمیم فردوس ایک بار پھر اپنی سیاسی قسمت آزما رہی ہیں۔ انہوں نے اس نشست پر تین مرتبہ جیت درج کی ہے۔

جموں کشمیر میں دوسرے مرحلے کے تحت ووٹنگ عمل
جموں کشمیر میں دوسرے مرحلے کے تحت ووٹنگ عمل جاری (ای ٹی وی بھارت)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 25, 2024, 9:38 AM IST

جموں کشمیر میں دوسرے مرحلے کے تحت ووٹنگ عمل جاری (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر: جموں کشمیر میں دوسرے مرحلے کے تحت ووٹنگ عمل شروع ہو چکا ہے۔ سرینگر کے حبہ کدل اسمبلی حلقے میں 11 امیدوار میدان میں ہیں جن میں نیشنل کانفرنس، پی ڈی ہی، بے جے پی کے علاوہ کئی کشمیری پنڈت بھی آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔ تاہم اس نشست پر اصل مقابلہ روایتی حریف نیشنل کانفرس کی شمیم فرودس اور پی ڈی پی کے نئے اور نوجوان چہرے عارف لائیگرو کے درمیان مانا جا رہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اسمبلی حلقہ حبہ کدل کے ایک ووٹر نے کہا کہ ’’گذشتہ دس برسوں کے دوران یہاں کافی تباہی ہوئی، افسر شاہی کا دور دورہ ہے اور عوام کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کے ذریعے عوامی حکومت قائم ہوگی جس سے عوام کو کافی حد تک راحت پہنچنے کی امید ہے۔

حبہ کدل اسمبلی حلقے میں 25 ہزار کشمیری پنڈتوں کے ووٹ ہیں اور اس حلقے کو روایتی طور نیشنل کانفرنس کا مظبوط گڑھ سمجھا جاتا رہا ہے جس پر تین مرتبہ این سی کی سینئر خاتون رہنما شمیم فردوس نے جیت درج کی ہے۔ تاہم سال 2002 میں رمن مٹو نے انتخابات میں جیت درج کی تھی اور وہ مفتی محمد سعید کی حکومت میں وزیر بنے۔ 2014 میں 4 مائیگریٹ کشمیری پنڈتوں نے اس نشست پر مقابلہ کیا جب کہ 2008 میں یہ تعداد 12 تھی۔ سال 2002 حبہ کدل سیٹ پر 9 کشمیری پنڈت امیدواروں نے قسمت آزمائی کی۔

حبہ کدل سمیت سرینگر ضلع کے دیگر 7 انتخابی حلقوں میں اس وقت ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ سرینگر میں کُل 7لاکھ 74 ہزار 46 راے دہندگان ہیں جن میں مرد ووٹروں کی تعداد3 لاکھ 86 ہزار 654 اور خواتین راے دہندگان کی تعداد 3 لاکھ 87 ہزار 777ہے، جب کہ خواجہ سرا ووٹروں کی تعداد 30 ہے۔ ووٹروں کے لیے 932 پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

ضلع سرینگر کی 8 اسمبلی نشستوں میں 19حضرت بل، 20 خانیار، 21حبہ کدل، 22 لال چوک، 23 چھانہ پورہ، 24زڈی بل، 25 عیدگاہ اور 26 سینٹرل شالہ ٹینگ شامل ہیں۔ ایسے میں الیکشن کمیشن نے رائے دہندگان کی راحت رسانی کے لیے ضلع میں 36خصوصی پولنگ مراکز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ جن میں خواتین کے لیے8 پینک پولنگ مراکز، 8یوتھ پولنگ مراکز، 8 پی ڈبلیو ڈی پولنگ مراکز، 8 گرین پولنگ مراکز اور 5 منفرد پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جموں کشمیر اسمبلی انتخابات کا دوسرا مرحلہ، پولنگ جاری - Second Phase of JK Polls

جموں و کشمیر میں ووٹنگ کا دوسرا مرحلہ، عمر عبداللہ سمیت 239 امیدواروں کی قسمت داؤ پر

جموں کشمیر میں دوسرے مرحلے کے تحت ووٹنگ عمل جاری (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر: جموں کشمیر میں دوسرے مرحلے کے تحت ووٹنگ عمل شروع ہو چکا ہے۔ سرینگر کے حبہ کدل اسمبلی حلقے میں 11 امیدوار میدان میں ہیں جن میں نیشنل کانفرنس، پی ڈی ہی، بے جے پی کے علاوہ کئی کشمیری پنڈت بھی آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔ تاہم اس نشست پر اصل مقابلہ روایتی حریف نیشنل کانفرس کی شمیم فرودس اور پی ڈی پی کے نئے اور نوجوان چہرے عارف لائیگرو کے درمیان مانا جا رہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اسمبلی حلقہ حبہ کدل کے ایک ووٹر نے کہا کہ ’’گذشتہ دس برسوں کے دوران یہاں کافی تباہی ہوئی، افسر شاہی کا دور دورہ ہے اور عوام کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کے ذریعے عوامی حکومت قائم ہوگی جس سے عوام کو کافی حد تک راحت پہنچنے کی امید ہے۔

حبہ کدل اسمبلی حلقے میں 25 ہزار کشمیری پنڈتوں کے ووٹ ہیں اور اس حلقے کو روایتی طور نیشنل کانفرنس کا مظبوط گڑھ سمجھا جاتا رہا ہے جس پر تین مرتبہ این سی کی سینئر خاتون رہنما شمیم فردوس نے جیت درج کی ہے۔ تاہم سال 2002 میں رمن مٹو نے انتخابات میں جیت درج کی تھی اور وہ مفتی محمد سعید کی حکومت میں وزیر بنے۔ 2014 میں 4 مائیگریٹ کشمیری پنڈتوں نے اس نشست پر مقابلہ کیا جب کہ 2008 میں یہ تعداد 12 تھی۔ سال 2002 حبہ کدل سیٹ پر 9 کشمیری پنڈت امیدواروں نے قسمت آزمائی کی۔

حبہ کدل سمیت سرینگر ضلع کے دیگر 7 انتخابی حلقوں میں اس وقت ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ سرینگر میں کُل 7لاکھ 74 ہزار 46 راے دہندگان ہیں جن میں مرد ووٹروں کی تعداد3 لاکھ 86 ہزار 654 اور خواتین راے دہندگان کی تعداد 3 لاکھ 87 ہزار 777ہے، جب کہ خواجہ سرا ووٹروں کی تعداد 30 ہے۔ ووٹروں کے لیے 932 پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

ضلع سرینگر کی 8 اسمبلی نشستوں میں 19حضرت بل، 20 خانیار، 21حبہ کدل، 22 لال چوک، 23 چھانہ پورہ، 24زڈی بل، 25 عیدگاہ اور 26 سینٹرل شالہ ٹینگ شامل ہیں۔ ایسے میں الیکشن کمیشن نے رائے دہندگان کی راحت رسانی کے لیے ضلع میں 36خصوصی پولنگ مراکز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ جن میں خواتین کے لیے8 پینک پولنگ مراکز، 8یوتھ پولنگ مراکز، 8 پی ڈبلیو ڈی پولنگ مراکز، 8 گرین پولنگ مراکز اور 5 منفرد پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جموں کشمیر اسمبلی انتخابات کا دوسرا مرحلہ، پولنگ جاری - Second Phase of JK Polls

جموں و کشمیر میں ووٹنگ کا دوسرا مرحلہ، عمر عبداللہ سمیت 239 امیدواروں کی قسمت داؤ پر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.