بھارت جنت نشان صوفیوں، سنتوں، جوگیوں اور حق کے متلاشیوں کا ملک رہا ہے، یہاں صوفیوں اور ان کے آستانوں سے امن و انسانیت کی تعلیم دی جاتی ہے۔ انہی آستانوں میں ایک صوبہ بہار کے مردم خیز ضلع گیا کے صدر مقام سے جانب شمال پھلگو ندی کے کنارے بیتھو شریف میں مخدوم درویش اشرف کا آستانہ ہے۔
مخدوم درویش اشرف کا آستانہ مگدھ میں تقریبا 600 سال سے انسانیت کو امن پیغام دے رہا ہے۔ حضرت مخدوم درویش اشرف کے آستانہ کا احاطہ تقریباً پانچ ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے جس میں زائرین کی سہولت و قیام کےلیے ایک وسیع و عریض مسافر خانہ بھی ہے جس میں تقریبا سو کمرے ہیں۔ مخدوم درویش اشرف نے بیتھو میں 840 ہجری میں مسجد کی بنیاد رکھی مع اہل خاندان یہیں سکونت پذیر ہوئے۔ آپ کا سالانہ عرس 10 شعبان تا 12 شعبان نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منعقد ہوتا ہے۔
مخدوم درویش کے آستانہ پر یوں تو سال بھر عقیدت مندوں کا مجمع رہتا ہے لیکن ایام عرس میں زائرین بڑی تعداد میں آتے ہیں۔ مخدوم درویش نے لاکھوں لوگوں کو توحید کا کلمہ پڑھایا اور اسلام میں داخل کیا۔
عرس کے موقع پر آئی سریتا کماری نے بتایا کہ وہ 8 برسوں سے یہاں آرہی ہیں اور انہیں آستانہ پر آکر سکون ملتا ہے۔ سابق وارڈ کونسلر عبدالحلیم خان نے بتایا کہ مخدوم اشرف کا آستانہ سیاست دانوں کےلیے بھی متبرک ہے۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار سمیت متعدد سابق وزرائے اعلیٰ، ارکان اسمبلی اور دیگر رہنماؤں نے یہاں حاضری دی ہے۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ آستانہ کو جوڑنے والی سڑک خستہ حال ہے، بیتھو میں پانی کی قلت اور دیگر بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ انہوں نے حکومت سے بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔