واضح رہے کہ ضلع میں لگاتار کورونا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہونے کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ وہی آج ضلع میں دوکانیں بند رہے اور سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا۔ اس بیچ لوگوں کو احتیاتی تدابیر پر عمل کرنے کی تلقین کی جا رہی تھی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے عام لوگوں سے بات کی تو اُن کا کہنا تھا لاک ڈاون سے وہ کافی پریشان ہیں۔ لوگوں نے بتایا کہ 'اگر چہ کشمیر کے باقی اضلاع میں کسی طرح کا لاک ڈاون نافذ نہیں کیا گیا ہے تو بارہمولہ میں ہی کیوں'۔
ضلع کے تاجر طبقہ بھی اس لاک ڈاون سے خوش نظر نہیں آرہے ہیں بارہمولہ بیوپار منڈل کے جنرل سیکرٹری طارق بگلھو نے بتایا کہ اس لاک ڈاون سے یہاں کا تاجر طبقہ پریشان ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ ضلع میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن ضلع انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ وہ لوگوں کو احتیاتی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے پر آمادہ کرتے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر: کانگریس رہنماؤں کے مابین سیاسی رسہ کشی
وہیں ضلع مجسٹریٹ جی این یتو نے بتایا کہ لاک ڈاون نافذ کرنے کا واحد مقصد یہ ہے کہ آئے روز کورونا معمالات پر قابو پایا جاسکے۔ ضلع میں اب تک 98 لوگ اس وبائی مرض سے فوت ہو چکے ہے۔
انکا کا مزید کہنا تھا کہ لوگ زیادہ سے زیادہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں تاکہ ہم اس وباہی مرض سے نجات پا سکیں۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں آئے روز کورونا وائرس کیسز میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے وہیں ضلع بارہمولہ دوسرے نمبر پر ہے جہاں کورونا متاثرین کی تعداد (2649) ہے۔ پہلے نمبر پر ضلع سرینگر ہے جہاں کورونا سے آٹھ ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔