شمالی کشمیر کے قصبہ سمبل میں منگل کے روز اندرکوٹ سوناواری سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ زریفہ بیگم شدید درد زہ میں مبتلا تھی، جس کے بعد وہ سمبل ہسپتال میں ایمرجنسی کی حالت میں داخل ہوئی۔ ان کے مطابق وہاں موجود خاتون ڈاکٹر نے اس کے سخت درد زہ کو ایک طرف چھوڑ کر اور کوئی علاج کئے بغیر پہلے انہیں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرانے کا مشورہ دیا۔ اس دوران جب مذکورہ خاتون ہسپتال سے باہر نکلی تو اس نے ہسپتال کے باہر ہی بچے کو جنم دیا۔
ہسپتال کے باہر موجود لوگوں نے فوراً ایک چادر کا انتظام کیا اور اسی چادر کے نیچے حاملہ خاتون نے بچے کو جنم دیا- یہ دیکھ کر ہسپتال کے اندر اور باہر تمام افراد برہم ہو گئے اور انہوں نے ڈاکٹروں کی لاپرواہی پر احتجاج کیا-
ہسپتال میں موجود کئی مریضوں نے ای ٹی وی کو بتایا کہ سمبل ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں نے اس حاملہ خاتون کو بغیر دیکھے ہی ہسپتال سے واپس جانے کو کہا کیونکہ اس نے ابھی کورونا وائرس کے ٹیسٹ نہیں کئے تھے۔ انہوں نے اس پورے معاملے کو ڈاکٹروں کی غیر ذمہ داری اور نا شائستگی قرار دیا۔
ادھر ای ٹی وی نے جب یہ اس معاملے میں ہسپتال کی ایک میڈیکل افسر ڈاکٹر نسیم کے ساتھ بات کی تو انہوں نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ خاتون کی متوقع ڈیلیوری کا وقت ابھی باقی تھا تاہم انہوں نے اسے کورونا وائرس کے پیش نظر جاری گائیڈ لائنز کے مطابق کووڈ-19 کے ٹیسٹ کرانے کی صلاح دی۔ اس کے کچھ دیر بعد ہسپتال کے باہر اس کی ڈیلیوری ہوگئی۔