سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر میں بانڈی پورہ پولیس نے راشٹریہ رائفلز اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ساتھ مشترکہ آپریشن میں عسکری تنظیم لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند کے ایک ساتھی کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
منگل کو اس حوالے سے جانکاری دیتے ہوئے بانڈی پورہ پولیس نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے گرفتار شدہ شخص کے قبضہ سے دو چینی ساختہ دستی بم برآمد کئے ہیں۔ وادی میں عسکریت پسندی کے خلاف ایک اور بڑے کریک ڈاؤن میں، بادام پورہ پولیس نے کہا کہ 13 راشٹریہ رائفلز اور 45 بٹالین سی آر پی ایف کے ساتھ مشترکہ طور پر بہار آباد حاجن میں لشکر طیبہ کے ایک عسکریت پسند کے معاون کو گرفتار کیا۔
گرفتار شدہ شخص کے خلاف آرمس ایکٹ اور یو اے پی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ کشمیر میں عسکریت پسندوں کے نئے طریقہ کار کے بارے میں لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے کہا کہ آج کل عسکریت پسند موبائل کا استعمال کر ایک نیا طریقہ اپنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پلوامہ میں عسکریت پسند کا معاون پانچ کلوگرام سے زیادہ آئی ای ڈی کے ساتھ گرفتار
ان کا کہنا تھا کہ "اطلاعات کے مطابق بھلے ہی آپ کا موبائل فون آپ کے ہاتھ میں ہو لیکن کوئی دوسرا شخص اور ممکنہ طور پر کوئی عسکریت پسند یا اس کا معاون اس کی 'ہاٹ سپاٹ' سہولت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ زمین پر کام کرنے والے عسکریت پسند اور ان کے حواری سیکورٹی فورسز کے ریڈار سے بچنے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔"پولیس نے لوگوں کو خبردار کیا کہ سم کارڈ کا غلط استعمال یا 'ہاٹ اسپاٹ' کے ذریعے کسی عسکریت پسند کو انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی فراہم کرنے سے اس کارڈ کے حامل کی تحقیقات اور یہاں تک کہ گرفتاری بھی ہوسکتی ہے۔
وادی کشمیر میں اس سے پہلے بھی عسکریت پسندوں کے معاونین کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ اور کئی معاونین کے خلاف کاروائی بھی کی گئی۔