تلگودیشم پارٹی کے رکن پولیٹ بیورو ورلا رامیا نے اس مکتوب میں کہا کہ ریاست میں گذشتہ 16 ماہ کے دوران دلتوں، اپوزیشن لیڈروں، مندروں،سوشیل میڈیا کے جہدکاروں اور ناراضگی کی آواز اٹھانے والے تمام افراد پر بہیمانہ حملوں سے لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کے ابتر ہونے کا پتہ چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش پولیس کی ناکامی کی وجہ سے ہی تین معاملات بشمول خود وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی کے چچا وویکانند ریڈی کے قتل کے معاملہ کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کی گئی ہے۔
رامیا نے کہاکہ سی بی آئی نے پہلے گنٹور میں تین افراد کو غیر قانونی طورپر حراست مین رکھنے کے معاملہ کی جانچ شروع کری۔ دوسرا مسئلہ وویکانند ریڈی سے متلعق ہے۔ ان کی دختر کی درخواست پر اس معاملہ کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کی گئی ہے۔ وزیراعلی کی بہن خود سی بی آئی کی جانچ کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی تھی۔ تیسرا معاملہ دلت ڈاکٹر سدھاکر راو کو ہراساں کرنے کا ہے۔ یہ واقعہ وشاکھاپٹنم میں پیش آیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ درحقیقت عدالت نے ہی سی بی آئی کی جانچ کے احکام مختلف معاملات میں جاری کئے ہیں جس سے ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی ناکامی کا اظہار ہوتا ہے۔ وائی ایس آر کانگریس کے برسراقتدار آنے کے بعد سے دلتوں پر نشانہ بناتے ہوئے حملے کئے گئے ہیں۔