یہاں سنت نگر، پنجا سینٹر اور دھرنا چوک پر ریلیاں نکالی گئیں۔ ایم ایچ پی ایس کے ریاستی صدر فاروق گھبلی اور بھارتی کمیونسٹ پارٹی کے ریاستی سکریٹری کے رام کرشن نے ریلی میں حصہ لیا۔
رہنماؤں اور کارکنوں نے ہاتھوں میں بینر اور تختیاں لے کر ریلیوں میں حصہ لیا۔ انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں نعرے بازی کی۔
كڈپا ضلع کے راياچوٹی، راجم پیٹ، پرودتر اور میدوکور میں بھی اسی طرح کی ریلیاں نکالی گئیں۔ بعد میں مظاہرین نے تحصیل دارو ں کو میمورنڈم بھی سونپا۔
اس دوران تیلگو دیشن پارٹی کے لیڈر وی. ایس. مكتيار، سی پی آئی سیکرٹری این. وینكٹا شیو، ڈیموکریٹک رائٹس پروٹیکشن فورم کے رہنما ٹی. ایشور بھی ریلیوں میں شامل ہوئے۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی بل پاس ہونے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں اس کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔آسام میں ہورہے مظاہروں اور تشدد کی وجہ سے کئی علاقوں میں کرفیو اور امتناعی احکامات نافذ ہیں، اس کے باوجود لوگوں کا احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔
ادھر کانگریس کے سینیئر رہنما ایس جے رام رمیش، ترنمول کانگریس کی رہنما مہوا موئترا، آسام اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما دیو ورت سیکیا سمیت کئی سیاستدانوں اور مختلف تنظیموں نے شہریت (ترمیمی) بل کی قانونی حیثیت کو سپریم کورٹ میں چیلینج کیا ہے۔
وہیں اقوام متحدہ نے بھی اس بِل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ بِل بھارتی ائین کی اُس دفعہ کو نظر انداز کرتا ہے جس میں تمام طبقوں کو برابری کا حق دیا گیا ہے۔'