ETV Bharat / state

عسکریت پسندوں کے حملے میں سرپنچ ہلاک

جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں عسکریت پسندوں کی فائرنگ میں اجے پنڈتا بھارتی نامی سرپنچ ہلاک ہو گیا ہے۔

author img

By

Published : Jun 8, 2020, 7:46 PM IST

Updated : Jun 8, 2020, 8:02 PM IST

عسکریت پسندوں کے حملے میں سرپنچ ہلاک
عسکریت پسندوں کے حملے میں سرپنچ ہلاک

اطلاعات کے مطابق جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں لکہ بھون لارکی پورہ کے مقام پر ایک مقامی سرپنچ پر نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں چلائیں، جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہو گیا۔ انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں ڈاکٹرز نے مردہ قرار دیا۔

عسکریت پسندوں کے حملے میں سرپنچ ہلاک
عسکریت پسندوں کے حملے میں سرپنچ ہلاک

ہلاک شدہ سرپنچ کی شناخت اجے پنڈتا بھارتی کے طور پر ہوئی ہے اور وہ کانگریس پارٹی سے منسلک تھے۔

بھارتی کے رشتہ داروں نے اسپتال میں چہخ و پکار کے درمیان الزام عائد کیا کہ انہیں پاکستان نے ہلاک کردیا ہے۔ ایک خاتون نے کہا کہ کشمیر کا ہر ایک باشندہ پاکستانی ہے لیکن یہ سرزمین ہندوؤں کی ہے اسلئے پاکستانیوں کو یہاں سے نکال باہر کرنا چاہئے۔

پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ کانگریس سے وابستہ سرپنچ اجے پنڈتا ولد اومکار ناتھ پنڈتا کو مسلح افراد نے لکہ بھون گاؤں میں واقع انکی رہائش گاہ کے نزدیک ہلاک کردیا۔ پولیس کے مطابق اننت ناگ پولیس نے اس واقعے کے بارے میں متعلقہ دفعات کے تحت کیس درج کیا ہے۔

عسکریت پسندوں کے حملے میں سرپنچ ہلاک

پولیس نے کہا اس جرم سے متعلق تحقیقات شروع کی گئی ہے اور مقامی تھانے میں ایک کیس درج کیا گیا ہے۔

اننت ناگ کے ایس ایس پی سندیپ چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بھارتی کو اسوقت حملے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے حلقے میں واقع ایک مندر سے واپس لوٹ رہے تھے۔

پولیس کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کیلئے علاقے کا محاصرہ کرلیا ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں اس ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس ہلاکت کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک زمینی سطح کے سیاسی کارکن کو ہلاک کرنا قابل افسوس ہے۔

کانگریس کے ریاستی صدر غللام احمد میر نے اس ہلاکت کے بارے میں کہا کہ اجے پنڈتا گزشتہ دو ماہ سے خود کو غیر محفوظ تصور کررہے تھے۔ انکے مطابق انہوں نے اس صورتحال سے متعلق حکام کو آگاہ کیا تھا لیکن اسکے باوجود انہیں تحفظ فراہم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اجے ایک منتخب شدہ سرپنچ تھے جنہیں مقامی لوگوں کے ساتھ اچھے روابط تھے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر رویندر رہنہ نے اس ہلاکت کیلئے پاکستان کو ذمہ دار قرار دیا۔

اجے پنڈتا کا تعلق اقلیتی ہندو فرقے کے ساتھ تھا۔ انہوں نے گزشتہ برس منعقد کئے گئے متنازع پنچائتی الیکشن میں حصہ لیکر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک اور ہندو امیدوار کو شکست دی تھی۔ مقامی طور ان انتخابات کا بائیکاٹ کیا گیا تھا چنانچہ جموں اور ادھمپور میں مقیم مہاجر پنڈتوں نے انکے حق میں ووٹ ڈالے تھے۔

اطلاعات کے مطابق جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں لکہ بھون لارکی پورہ کے مقام پر ایک مقامی سرپنچ پر نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں چلائیں، جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہو گیا۔ انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں ڈاکٹرز نے مردہ قرار دیا۔

عسکریت پسندوں کے حملے میں سرپنچ ہلاک
عسکریت پسندوں کے حملے میں سرپنچ ہلاک

ہلاک شدہ سرپنچ کی شناخت اجے پنڈتا بھارتی کے طور پر ہوئی ہے اور وہ کانگریس پارٹی سے منسلک تھے۔

بھارتی کے رشتہ داروں نے اسپتال میں چہخ و پکار کے درمیان الزام عائد کیا کہ انہیں پاکستان نے ہلاک کردیا ہے۔ ایک خاتون نے کہا کہ کشمیر کا ہر ایک باشندہ پاکستانی ہے لیکن یہ سرزمین ہندوؤں کی ہے اسلئے پاکستانیوں کو یہاں سے نکال باہر کرنا چاہئے۔

پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ کانگریس سے وابستہ سرپنچ اجے پنڈتا ولد اومکار ناتھ پنڈتا کو مسلح افراد نے لکہ بھون گاؤں میں واقع انکی رہائش گاہ کے نزدیک ہلاک کردیا۔ پولیس کے مطابق اننت ناگ پولیس نے اس واقعے کے بارے میں متعلقہ دفعات کے تحت کیس درج کیا ہے۔

عسکریت پسندوں کے حملے میں سرپنچ ہلاک

پولیس نے کہا اس جرم سے متعلق تحقیقات شروع کی گئی ہے اور مقامی تھانے میں ایک کیس درج کیا گیا ہے۔

اننت ناگ کے ایس ایس پی سندیپ چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بھارتی کو اسوقت حملے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے حلقے میں واقع ایک مندر سے واپس لوٹ رہے تھے۔

پولیس کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کیلئے علاقے کا محاصرہ کرلیا ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں اس ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس ہلاکت کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک زمینی سطح کے سیاسی کارکن کو ہلاک کرنا قابل افسوس ہے۔

کانگریس کے ریاستی صدر غللام احمد میر نے اس ہلاکت کے بارے میں کہا کہ اجے پنڈتا گزشتہ دو ماہ سے خود کو غیر محفوظ تصور کررہے تھے۔ انکے مطابق انہوں نے اس صورتحال سے متعلق حکام کو آگاہ کیا تھا لیکن اسکے باوجود انہیں تحفظ فراہم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اجے ایک منتخب شدہ سرپنچ تھے جنہیں مقامی لوگوں کے ساتھ اچھے روابط تھے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر رویندر رہنہ نے اس ہلاکت کیلئے پاکستان کو ذمہ دار قرار دیا۔

اجے پنڈتا کا تعلق اقلیتی ہندو فرقے کے ساتھ تھا۔ انہوں نے گزشتہ برس منعقد کئے گئے متنازع پنچائتی الیکشن میں حصہ لیکر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک اور ہندو امیدوار کو شکست دی تھی۔ مقامی طور ان انتخابات کا بائیکاٹ کیا گیا تھا چنانچہ جموں اور ادھمپور میں مقیم مہاجر پنڈتوں نے انکے حق میں ووٹ ڈالے تھے۔

Last Updated : Jun 8, 2020, 8:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.