بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے ایک لیڈر جو کہ ضلع اننت ناگ کے پارٹی جنرل سکریٹری اور ایک سرپنچ بھی ہیں کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کر دیا ہے۔ لیڈر کی شناخت نثار احمد خان کے طور پر ہوئی ہے۔ خان کو رشوت ستانی اور دھوکہ دہی کے الزامات کی بنا پر پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد پارٹی نے الزامات کے تناظر میں نثار خان کو پارٹی سے نکال دیا۔
بی جے پی کے یو ٹی نائب صدر، صوفی محمد یوسف نے اس حوالے سے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا منشور جموں و کشمیر کو رشوت ستانی سے صاف و پاک بنانا ہے اور اس کے لیے کسی بھی لیڈر کی جانب سے کسی بھی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
واضح رہے کہ نثار خان کو پولیس نے دو نوجوانوں کی پولیس حراست سے رہائی کے بدلے ایک لاکھ 10 ہزار روپے وصولنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ حالانکہ دونوں نوجوانوں کو پولیس نے ایک معاملے میں تحقیقات کے بعد رہا کر لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بارہمولہ: عسکریت پسندوں اور فورسز کے مابین تصادم
تاہم اس کے بعد دونوں افراد کے گھر والوں کی شکایت پر نثار خان ساکنہ گوپالپورہ اننت ناگ کو گرفتار کر لیا گیا۔