اجنکیا رہانے نے بدھ سے انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ سے قبل پیر کو ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا "مجھے خوشی ہے کہ لوگ اب میرے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ میراہمیشہ سے ماننا ہے کہ لوگ اہم لوگوں کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ اس لیے میں اس بارے میں پریشان نہیں ہوں۔ یہ سب کچھ ٹیم کے لیے شراکت کے بارے میں ہے۔''
بھارت نے دوسری اننگز میں اپنے ٹاپ تین بلے بازوں کو جلدی کھو دیا تھا اور ایسے وقت میں رہانے اور چیتیشور پجارا نے اہم شراکت داری کرکے ٹیم کو مشکلات سے باہر نکالا تھا۔
رہانے نے پیر کو کہا "یہ صرف وکٹ پر رہنے کی بات تھی۔ ہم دونوں کے درمیان بات چیت چھوٹے ہدف کے تعلق سے تھی اور اس کے بعد سے اننگز کو آگے لے جانے کے لیے۔ ہم نے ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔ میرے خیال میں یہ بات چیت ایک حد تک درست بھی تھی۔ ہم صرف ایک اچھی شراکت داری بنانا چاہتے تھے، ہم جانتے تھے کہ اس وکٹ پر 170-180 ایک اچھا اسکور ہوگا۔ ''
پجارا کی بیٹنگ کے بارے میں رہانے نے کہا کہ ’’ ان کی اننگ سست تھی لیکن ہمارے لیے اہم تھی۔ انہوں نے 200 سے زائد گیندوں پر صرف 46 رنز بنائے تھے لیکن مجھے لگتا ہے کہ ان کی وہ 200 گیندیں ہمارے لیے بہت اہم تھیں۔ ''
نائب کپتان نے یہ بھی کہا کہ ’’ میں اور پجارا کافی عرصے سے کھیل رہے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ دباؤ کو کیسے سنبھالنا ہے۔ ہم صرف ٹیم میں شراکت کرنا چاہتے تھے اور ہم نے یہی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مشکل وقت میں کھیلنا فواد عالم سے سیکھنا چاہیے: بابر اعظم
دونوں نے 100 رنز کا اضافہ کرنے کے لیے 297 گیندیں کھیلی۔ جب دونوں آؤٹ ہوئے تب بھارت 129 رنز سے آگے تھا اور یہ اسکور انگلینڈ کی دوسری اننگ میں بنائے 120 رنوں سے نورن زیادہ تھا۔ لیکن اس شراکت نے انگلینڈ کے تیز گیند بازوں کے پاؤں میں تھکاوٹ لائی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہندوستانی فاسٹ بولر جسپریت بمراہ اور محمد شامی نے ہندوستان کی برتری کو انگلینڈ کی پہنچ سے باہر کردیا۔
اپنی ٹیم کے نچلے آرڈر کی تعریف کرتے ہوئے رہانے نے کہا "انہیں پورا کریڈٹ جاتا ہے۔ ڈبلیو ٹی سی فائنل کے بعد روزانہ وہ نیٹس میں 10-12 منٹ بیٹنگ کرتے تھے۔ اپنی گیندبازی ختم کرنے کے بعد وہ کچھ وقت بلے بازی میں گزارنا چاہتے تھے۔ مخالف ٹیم پر ان کی بلے بازی کا کافی اثر پڑا۔
(یو این آئی)