نئی دہلی: محمد شامی نے ورلڈ کپ میں 795 گیندیں کر کے 50 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ سب سے کم گیندوں میں 50 وکٹیں لینے والے گیندباز بھی بن گئے۔ انہوں نے اس معاملے میں مچل اسٹارک کا ریکارڈ توڑ دیا۔ اسٹارک نے 941 گیندوں پر 50 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے لیے لاستھ ملنگا نے 1187 گیندیں، گلین میک گرا نے 1540 گیندیں اور ٹرینٹ بولٹ نے 1543 گیندیں کیں۔
محمد شامی نے صرف 17 اننگز میں 50 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ سب سے کم اننگز میں ورلڈ کپ میں 50 وکٹیں لینے والے باؤلر کے لحاظ سے بھی پہلے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ اس معاملے میں انہوں نے مچل اسٹارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ اسٹارک نے 19 اننگز میں 50 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ لاستھ ملنگا نے 25، ٹرینٹ بولٹ نے 28 اور گلین میک گرا نے 30 اننگز میں 50 وکٹیں حاصل کیں۔
-
A milestone-filled evening for Mohd. Shami 👏👏
— BCCI (@BCCI) November 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Drop a ❤️ for #TeamIndia's leading wicket-taker in #CWC23 💪#MenInBlue | #INDvNZ pic.twitter.com/JkIigjhgVA
">A milestone-filled evening for Mohd. Shami 👏👏
— BCCI (@BCCI) November 15, 2023
Drop a ❤️ for #TeamIndia's leading wicket-taker in #CWC23 💪#MenInBlue | #INDvNZ pic.twitter.com/JkIigjhgVAA milestone-filled evening for Mohd. Shami 👏👏
— BCCI (@BCCI) November 15, 2023
Drop a ❤️ for #TeamIndia's leading wicket-taker in #CWC23 💪#MenInBlue | #INDvNZ pic.twitter.com/JkIigjhgVA
محمد شامی نے اس ورلڈ کپ میں دوسری بار نیوزی لینڈ کے خلاف چار سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے دھرم شالہ میں لیگ راؤنڈ کے دوران پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ وہ ورلڈ کپ میں ایک ہی ٹیم کے خلاف دو بار چار یا زیادہ وکٹیں لینے والے دوسرے گیندباز بن گئے۔ مچل اسٹارک نے یہ کارنامہ 2015 کے ورلڈ کپ میں انجام دیا تھا۔ اتفاق سے انہوں نے یہ ریکارڈ نیوزی لینڈ کے خلاف ہی انجام دیا تھا۔
محمد شامی ون ڈے کرکٹ میں ہندوستان کی جانب سے سات وکٹیں لینے والے پہلے گیندباز بن گئے ہیں۔ انہوں نے ون ڈے میں بہترین کارکردگی کا اسٹورٹ بنی کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔ بنی نے 2014 میں میرپور میں بنگلہ دیش کے خلاف چار رنز دے کر چھ وکٹیں حاصل کی تھیں ۔ شامی ورلڈ کپ میں بہترین کارکردگی والے ہندوستانی گیند باز بھی بن گئے۔ انہوں نے آشیش نہرا کو پیچھے چھوڑ دیا۔ نہرا نے 2003 میں ڈربن میں انگلینڈ کے خلاف 23 رنز دے کر چھ وکٹیں حاصل کی تھیں۔
ہندوستان کے فاسٹ بالر محمد شامی کے بعد ظہیر خان ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلرز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ ظہیر خان کے نام 44 وکٹیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سابق ہندوستانی تیز گیند باز جواگل سری ناتھ نے ورلڈ کپ کے 33 میچوں میں 44 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے بعد جسپریت بمراہ کا نمبر ہے۔ جسپریت بمراہ نے ون ڈے ورلڈ کپ کے 19 میچوں میں 35 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس فہرست میں بالترتیب انل کمبلے، رویندر جڈیجہ، کپِل دیو، منوج پربھاکر اور مدن لال کے نام ہیں۔ ان گیند بازوں نے بالترتیب 31، 28، 28، 24 اور 22 وکٹیں حاصل کیں۔
شامی نے اس ورلڈ کپ میں تیسری بار پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ وہ ورلڈ کپ میں ایسا کرنے والے پہلے گیندباز بن گئے۔ شامی نے ٹورنامنٹ کی تاریخ میں چوتھی بار پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ شامی نے چار بار ایسا کیا۔ اس معاملے میں انہوں نے مچل اسٹارک کو پیچھے چھوڑ دیا۔ اسٹارک تین بار پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں لے چکے ہیں۔
انہوں نے موجودہ ورلڈ کپ میں 23 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ اب وہ ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے سے صرف چار قدم دور ہیں۔ اگر شامی فائنل میں چار وکٹیں لیتے ہیں تو وہ مچل اسٹارک کے برابر ہوجائیں گے اور اگر وہ پانچ وکٹیں لیتے ہیں تو وہ ان سے آگے نکل جائیں گے۔ اسٹارک نے 2019 ورلڈ کپ میں 27 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:Sourav Ganguly کرکٹ کے تمام شعبوں میں ٹیم انڈیا کی کارکردگی شاندار: سورو گنگولی
ہندوستان نے نیوزی کے خلاف پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 397 رنز بنائے۔ یہ ورلڈ کپ سیمی فائنل میں کسی بھی ٹیم کا سب سے زیادہ اسکور ہے۔ ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل کی دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 724 رنز بنائے گئے ہیں۔ یہ ورلڈ کپ کے کسی بھی ناک آؤٹ میچ میں سب سے زیادہ اسکور ہے۔ اس سے قبل 2015 میں نیوزی لینڈ بمقابلہ ویسٹ انڈیز کے کوارٹر فائنل میچ میں 643 رنز بنے تھے۔ ٹیم انڈیا نے اس ورلڈ کپ میں لگاتار 10 میچ جیتے ہیں۔ اس سے پہلے ٹیم انڈیا نے سال 2003 کے ورلڈ کپ میں لگاتار 9 مرتبہ جیت کا اپنا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
یواین آئی