بھارت کے سابق کرکٹر اور اسٹائلش بلے باز محمد کیف کا خیال ہے کہ ٹیم انڈیا کی ناقص فیلڈنگ کا معیار آئندہ سال منعقد کیے جانے والے ٹی-20 ورلڈ کپ جیتنے کے امکانات کو کم کرسکتا ہے۔ انہوں نے حالیہ اختتام پذیر بھارت آسٹریلیا سیریز میں بھارتی ٹیم کی ناقص فیلڈنگ کے تناظر میں یہ بات کہی۔
منگل کو تیسرے ٹی-20 میں آسٹریلیا نے میتھیو وید اور گلین میکسویل کی شاندار نصف سنچریوں کی مدد سے 186 رنز بنائے۔ تاہم، آسٹریلیائی ٹیم کی کامیابی کے پس پردہ ایک اور عنصر ہندوستان کی کمزور فیلڈنگ اور کیچ ڈراپ کرنا بھی تھا۔
محمد کیف، جنہوں نے کرکٹ کے میدان میں چستی و پھرتی کی نئی اصطلاح اور تعریف رقم کی تھی، مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ "مَین اِن بلیو" میگا ایونٹ کے اہم مقابلوں میں شکست کھاسکتے ہیں اگر وہ اسی طرح کا کمزور فیلڈنگ والا کام کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے کیچز چھوڑے گئے اور خراب فیلڈنگ کھیل کا حصہ نہیں بن سکتی۔ وہ اس طرح کی خراب فیلڈنگ کا بہت زیادہ مظاہرہ کررہے ہیں۔ اگر بھارت نے ورلڈ کپ جیتنا ہے، جو اکتوبر میں ہندوستان میں ہونے والا ہے، تو اگر آپ نے اپنی فیلڈنگ کے معیار کو بہتر نہیں کیا تو آپ کو بڑے میچوں میں شکست کھانے کے امکانات زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔
سابق بھارتی بلے باز نے کہا کہ نوجوان باؤلرز کے لئے مشکل ہوجاتا ہے جب انہیں فیلڈرز سے کوئی مدد نہیں ملتی ہے۔ کیف نے اپنے کھیل کے سابقہ دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اگر فیلڈرز میچ کے دوران غلط فیلڈنگ کرتے ہیں تو اس کے تدارک کے لیے انہیں اضافی وقت کی تربیت حاصل کرنا ضروری ہوجاتا ہے۔
موجودہ بھارتی ٹیم کے پاس نئے اور نوجوان بولرز ہیں، لہٰذا جب کیچ ڈراپ ہو جاتا ہے تو بولر کی مایوسی میں اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ اپنی صد فیصد کارکردگی نہیں دکھاتا پاتا۔
انہوں نے مزید کہا، "اگر ہم اجیت آگرکر، سری ناتھ، یا ظہیر خان کی بولنگ پر کیچ چھوڑ چکے ہیں، تو آپ کو اگلے دن مزید دو گھنٹے مشق کرنے کی ضرورت ہے۔