ETV Bharat / sports

کمار سنگاکارا نے پاکستان کے حق میں آواز بلند کر دی

کمار سنگاکارا نے کہا ہے کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیموں کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے۔

'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'
'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'
author img

By

Published : May 2, 2020, 12:41 PM IST

سال 2009 میں سری لنکا نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت سری لنکا کی ٹیم کی بس پر لاہور میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں سری لنکا کے چھ کھلاڑی اور چھ پولیس اہلکار سمیت آٹھ پاکستانی زخمی ہوئے تھے۔

'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'
'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'

سری لنکا کے سابق کپتان اور میرلبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) کے صدر کمار سنگاکارا اس دورے میں شامل تھے اور اس حملے کے بعد پاکستان میں دو طرفہ سیریز منعقد ہونا بند ہو گئی تھی۔

اگرچہ سنگاکارا اس سال فروری میں ایم سی سی کی ٹیم کے ساتھ پاکستان گئے تھے لیکن دنیا کی بڑی ٹیمیں اب بھی سیکورٹی کی وجہ سے پاکستان کا دورہ نہیں کرتی ہیں۔

'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'
'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'

سنگاکارا نے کہا کہ سیکورٹی کے مسائل کے حساب سے دیکھیں تو اس سے فرق نہیں پڑتا کہ ایشیائی ٹیمیں وہاں جا رہی ہیں یا دنیا کے دیگر چھوٹی ٹیمیں جا رہی ہیں۔ میرے خیال سے یہ ضروری ہے کہ انگلینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ جیسی بڑی ٹیمیں سیکورٹی پر بات چیت کرنے کے بعد پاکستان کا دورہ کریں۔

گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان نے 2009 کے بعد گھریلو زمین پر پہلی بار کوئی سیریز کھیلی۔دسمبر میں کراچی میں اس نے سری لنکا کی میزبانی کی تھی جبکہ بنگلہ دیش نے فروری میں راولپنڈی میں ایک ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔بنگلہ دیش کو تین مراحل میں دورہ کرنا تھا لیکن آخری دورے کو کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا تھا۔

'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'
'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'

سری لنکا کے لئے 28000 سے زیادہ رن بنانے والے سنگاکارا نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی کہ پاکستان میں فی الحال کوئی بڑا دورہ نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے پاکستان میں فی الحال بڑا دورہ نہیں کیا جا سکتا۔جی ہاں، مرحلہ وار دورے کئے جا سکتے ہیں۔ آپ پہلے دو ٹیسٹ میچ کھیلیں اور پھر بعد میں تین ون ڈے مقابلے کے لئے یہاں آئیں۔

سنگاکارا نے کہا کہ طویل دورے کے لئے یہ بالکل صحیح وقت نہیں ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ صحیح بات چیت کے ذریعے اچھی کرکٹ ہو سکتی ہے اور پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی ہو سکتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے 2023-31 کے لئے عالمی ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لئے ممالک کو دعوت دینے کے بعد پاکستان نے ٹورنامنٹوں کی میزبانی کی خواہش ظاہر کی تھی۔

سال 2009 میں سری لنکا نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت سری لنکا کی ٹیم کی بس پر لاہور میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں سری لنکا کے چھ کھلاڑی اور چھ پولیس اہلکار سمیت آٹھ پاکستانی زخمی ہوئے تھے۔

'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'
'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'

سری لنکا کے سابق کپتان اور میرلبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) کے صدر کمار سنگاکارا اس دورے میں شامل تھے اور اس حملے کے بعد پاکستان میں دو طرفہ سیریز منعقد ہونا بند ہو گئی تھی۔

اگرچہ سنگاکارا اس سال فروری میں ایم سی سی کی ٹیم کے ساتھ پاکستان گئے تھے لیکن دنیا کی بڑی ٹیمیں اب بھی سیکورٹی کی وجہ سے پاکستان کا دورہ نہیں کرتی ہیں۔

'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'
'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'

سنگاکارا نے کہا کہ سیکورٹی کے مسائل کے حساب سے دیکھیں تو اس سے فرق نہیں پڑتا کہ ایشیائی ٹیمیں وہاں جا رہی ہیں یا دنیا کے دیگر چھوٹی ٹیمیں جا رہی ہیں۔ میرے خیال سے یہ ضروری ہے کہ انگلینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ جیسی بڑی ٹیمیں سیکورٹی پر بات چیت کرنے کے بعد پاکستان کا دورہ کریں۔

گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان نے 2009 کے بعد گھریلو زمین پر پہلی بار کوئی سیریز کھیلی۔دسمبر میں کراچی میں اس نے سری لنکا کی میزبانی کی تھی جبکہ بنگلہ دیش نے فروری میں راولپنڈی میں ایک ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔بنگلہ دیش کو تین مراحل میں دورہ کرنا تھا لیکن آخری دورے کو کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا تھا۔

'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'
'انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے'

سری لنکا کے لئے 28000 سے زیادہ رن بنانے والے سنگاکارا نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی کہ پاکستان میں فی الحال کوئی بڑا دورہ نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے پاکستان میں فی الحال بڑا دورہ نہیں کیا جا سکتا۔جی ہاں، مرحلہ وار دورے کئے جا سکتے ہیں۔ آپ پہلے دو ٹیسٹ میچ کھیلیں اور پھر بعد میں تین ون ڈے مقابلے کے لئے یہاں آئیں۔

سنگاکارا نے کہا کہ طویل دورے کے لئے یہ بالکل صحیح وقت نہیں ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ صحیح بات چیت کے ذریعے اچھی کرکٹ ہو سکتی ہے اور پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی ہو سکتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے 2023-31 کے لئے عالمی ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لئے ممالک کو دعوت دینے کے بعد پاکستان نے ٹورنامنٹوں کی میزبانی کی خواہش ظاہر کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.