کولکتہ: آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کا دوسرا سیمی فائنل آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان کولکاتہ کے ایڈن گارڈنز اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے۔اس میچ میں جنوبی افریقہ نے ایک بار پھر اپنے اوپر لگے چوکرس کا ٹیگ درست ثابت کر دیا ہے۔ جنوبی افریقی ٹیم آئی سی سی ایونٹس کے لیگ میچوں میں ہمیشہ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے لیکن جیسے ہی ان پر ناک آؤٹ میچوں کا پریشر آتا ہے وہ تو وہی ٹیم پھر اس میچ کے پریشر میں بکھر سی جاتی ہے۔ اسی لیے انہیں چوکر کہا جاتا ہے، اس سیمی فائنل میچ میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔
دارصل اس سیمی فائنل میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے گیند بازی کی دعوت دی۔ آسٹریلیا نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جنوبی افریقہ کے ٹاپ آرڈر کو تہس نہس کردیا اور جنوبی افریقہ کے محض 24 رنز کے اسکور پر 4 بلے باز پویلین لوٹ گئے۔ لیکن اس کے بعد ملر 101 اور کلاسین 47 رنز نے اچھی شراکت کی اور ٹیم کو 212 کے مجموعی اسکور تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
جنوبی افریقہ کی پہلی وکٹ 1 رن کے اسکور پر کپتان ٹیمبا باوما کی صورت میں گری۔ کپتان سیمی فائنل جیسے بڑے میچ میں صفر کے سکور پر مچل اسٹارک کا شکار بن گئے۔ جنوبی افریقہ کی دوسری وکٹ کوئنٹن ڈی کاک کی صورت میں گری۔ کوئنٹن 3 رنز کے ذاتی اسکور پر جوش ہیزل ووڈ کا شکار بنے اور اس وقت تک جنوبی افریقہ کا مجموعی اسکور 8 رنز تھا۔ اس کے بعد جنوبی افریقہ کا تیسرا وکٹ ایڈن مارکرم کی صورت میں گرا اس وقت جنوبی افریقہ کا مجموعی اسکور 22 رنز تھا اور چوتھی وکٹ 24 رنز کے سکور پر راسی ونڈر ڈاسن کی صورت میں گری۔
قابل ذکر ہے کہ جنوبی افریقہ کے یہ وہی بلے باز ہے جس نے لیگ مرحلے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ڈی کاک نے جہاں 4 تیز سنچریاں اسکور کی ہیں تو وہیں ایڈن مارکرم تیز ترین سنچری بنانے والے بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔ ڈوسن بھی ورلڈ کپ میں سنچری بنا چکے ہیں لیکن سیمی فائنل جیسے بڑے میچ میں ایک بار پھر سے یہ تمام بلے باز چوکرس کی طرح فلاپ ثابت ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: