عالیہ بھٹ کے مداحوں کے لیے بڑی خوشخبری ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعرات (24 فروری) کو عالیہ بھٹ کی فلم 'گنگوبائی کاٹھیاواڑی' کی ریلیز پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس جے کے مہیشوری کی بنچ نے فلم 'گنگوبائی کاٹھیاواڑی' کی ریلیز کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔ فلم 25 فروری کو سینما گھروں میں ریلیز ہونے جا رہی ہے۔ SC on Release of Gangubai Khatiawadi
بابوجی راؤ شاہ نامی شخص نے عدالت میں عرضی دائر کی تھی اور خود کو گنگو بائی کا گود لیا ہوا بیٹا قرار دیا تھا۔ اپنی درخواست میں شاہ نے فلم میکرز پر الزام لگاتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ فلم میں ان کی ماں گنگوبائی کی شبیہ کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ شاہ نے الزام لگایا کہ فلم اور کتاب میں گنگوبائی کو طوائف، کوٹھے کی نگراں اور مافیا کوئین کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
اسی دوران ڈیفنس سے فلم کے ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کے وکیل آریاما سندرم نے عدالت میں دلیل دی کہ فلم نہ تو ابھی تک ریلیز ہوئی ہے اور نہ ہی درخواست گزار نے اسے دیکھا ہے۔ وکیل نے اپنی دلیل میں مزید کہا کہ فلم میں گنگوبائی کی شبیہ کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی ہے۔ وہیں، عدالت نے شاہ کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا کیونکہ وہ خود کو گنگوبائی کا گود لیا بیٹا ثابت نہیں کر سکے۔
اس سے قبل گنگوبائی کی بیٹی ببیتا اور ناتی وکاس گوڑ نے فلم کے ڈائریکٹر سنجے لیلا بھنسالی پر گنگوبائی کی شبیہ کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا تھا۔ گنگوبائی کے ناتی نے کہا تھا کہ سنجے لیلا بھنسالی اپنی ماں کی عزت کرتے ہیں لیکن دوسروں کی ماں کی نہیں۔
اسی دوران گنگو بائی کی بیٹی ببیتا نے کہا تھا کہ کماٹی پورہ میں ان کی ماں گنگوبائی نہیں بلکہ گنگو ماں کے نام سے مشہور تھیں۔ اس کے علاوہ کماٹی پورہ کے لوگوں نے بھی فلم کی ریلیز پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ کماٹی پورہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ فلم میں کماٹی پورہ کو ریڈ لائٹ ایریا بتایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: Conman Chandrashekar Case: سارہ علی خان سمیت یہ اداکارئیں ٹھگ سُکیش کے نشانے پر تھیں؟