ETV Bharat / jagte-raho

مُرادآباد میں ایڈووکیٹ کا قتل - مُرادآباد میں جرائم

ریاست اتر پردیش کے مرادآباد میں گذشتہ برس 22 دسمبر 2020 کو ایڈووکیٹ روی یادو کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

lawyer murder case in moradabad
مُرادآباد میں ایڈووکیٹ کا قتل
author img

By

Published : Jan 5, 2021, 6:05 PM IST

ریاست اتر پردیش کے مرادآباد میں گذشتہ برس 22 دسمبر 2020 کو ایڈووکیٹ روی یادو کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

مرادآباد کے سٹی ایس پی امت آنند نے ایڈووکیٹ روی یادو کے قتل کی تفصیلات آج میڈیا کے رو برو کی ہے۔

مُرادآباد میں ایڈووکیٹ کا قتل

امت آنند نے اس معاملہ کا خلاصہ کرتے ہوئے کہا کہ تھانہ کٹگھر علاقے کے پیتل بستی میں 22 دسمبر 2020 کو روی یادو کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ اہلِ خانہ کی تحریری شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا۔

اس کے بعد پولیس کی جانب سے تحققیات شروع کر دی گئی ۔

انھوں نے کہا کہ مقتول روی یادو کی دوستی منیش ٹھاکر سے کافی وقت سے تھی۔

ملزم منیش ٹھاکر نے بتایا کہ اس کا دوست روی یادو اس کے گھر آیا جایا کرتا تھا اور وہ میری بہن پر غلط نظر رکھا کرتا تھا۔ میں نے اسے کئی بار سمجھایا تاہم وہ نہیں مانا۔

انھوں نے کہا مقتول روی یادو پہلے سے شادی شدہ تھا اور اس نے اپنی بیوی کو چھوڑ رکھا تھا اور اب وہ جبراً میری بہن سے شادی کرنا چاہتا تھا، جب میں نے اس کی مخالفت کی تو روی یادو مجھے میری بہن کے تعلق نازیبا الفاظ استعمال کرنے لگا۔میں نے غصہ میں آکر روی یادو کے سر میں گولی مار کر قتل کر دیا اور بندوق کو رام گنگا ندی کے نیچے جھاڑیوں میں چھپا دیا تھا۔

ریاست اتر پردیش کے مرادآباد میں گذشتہ برس 22 دسمبر 2020 کو ایڈووکیٹ روی یادو کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

مرادآباد کے سٹی ایس پی امت آنند نے ایڈووکیٹ روی یادو کے قتل کی تفصیلات آج میڈیا کے رو برو کی ہے۔

مُرادآباد میں ایڈووکیٹ کا قتل

امت آنند نے اس معاملہ کا خلاصہ کرتے ہوئے کہا کہ تھانہ کٹگھر علاقے کے پیتل بستی میں 22 دسمبر 2020 کو روی یادو کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ اہلِ خانہ کی تحریری شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا۔

اس کے بعد پولیس کی جانب سے تحققیات شروع کر دی گئی ۔

انھوں نے کہا کہ مقتول روی یادو کی دوستی منیش ٹھاکر سے کافی وقت سے تھی۔

ملزم منیش ٹھاکر نے بتایا کہ اس کا دوست روی یادو اس کے گھر آیا جایا کرتا تھا اور وہ میری بہن پر غلط نظر رکھا کرتا تھا۔ میں نے اسے کئی بار سمجھایا تاہم وہ نہیں مانا۔

انھوں نے کہا مقتول روی یادو پہلے سے شادی شدہ تھا اور اس نے اپنی بیوی کو چھوڑ رکھا تھا اور اب وہ جبراً میری بہن سے شادی کرنا چاہتا تھا، جب میں نے اس کی مخالفت کی تو روی یادو مجھے میری بہن کے تعلق نازیبا الفاظ استعمال کرنے لگا۔میں نے غصہ میں آکر روی یادو کے سر میں گولی مار کر قتل کر دیا اور بندوق کو رام گنگا ندی کے نیچے جھاڑیوں میں چھپا دیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.