ریاست بہار کے شہر گیا میں ہوئے دو لوگوں کے قتل معاملے کاپولیس نے انکشاف کرلیا ہے۔ سٹی ایس پی راکیش کمار نے اس کے متعلق پیر کی شام کو پریس کانفرنس کرکے نامہ نگاروں کوبتایاکہ ٹنکپا تھانہ میں کیس نمبر 2019/ 87 درج ہواتھا۔ اس معاملے میں شہرگیا کے چاند چوراہا وشنوپتھ کے رہنے والا بٹھل عرف آکاش کمار اور راہل کمار کی لاش 23 اگست 2019 کو ٹنکپا تھانہ حدود سے برآمد ہوئی تھی۔
بدمعاشوں نے قتل کے ثبوت چھپانے کے لیے لاش کو ٹکنپاروڈ پر لے جاکر پھینک دیا تھا اور معاملے کوسڑک حادثہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔ تاہم پولیس کی تفتیش میں انکشاف ہواتھا کہ یہ سڑک حادثہ نہیں بلکہ قتل کا معاملہ ہے۔
پولیس نے اس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کرتے ہوئے سائنٹفک جانچ بھی کرایاتھا اور پولیس کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دیکر پورے معاملے کی جانچ کرتے ہوئے نامزد ملزموں کی گرفتاری کے لیے چھاپے ماری کی گئی تھی۔ اس قتل معاملے میں کئی بدمعاشوں کی پہلے بھی گرفتاری ہوچکی ہے۔ تاہم اس کیس کا اہم ملزم روہت سنگھ پولیس کی گرفت سے فرار تھا۔
انہوں نے بتایاکہ گزشتہ روز پولیس کو اطلاع ملی کہ روہت سنگھ جھارکھنڈ کے چندوارا میں اپنی بہن کے گھر رپوش ہے، جس کے بعد پولیس کی خصوصی ٹیم نے چھاپے ماری کرتے ہوئے جھارکھنڈ سے روہت سنگھ کوگرفتار کیا۔ انہوں نے بتایاکہ پولیس کی پوچھ تاچھ میں روہت سنگھ نے دہرے قتل معاملے میں شامل ہونے کی بات قبول کی ہے۔اس معاملے میں کل سترہ افراد کونامزد کیاگیاتھا جس میں روہت سنگھ اہم ملزم تھا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے گیا سینٹر جیل بھیج دیا ہے۔
غور طلب ہے کہ آکاش اور راہل کے قتل کے معاملے میں کافی ہنگامہ ہواتھا۔ پولیس پہلے سڑک حادثہ ہی مان رہی تھی تاہم لوگوں کے احتجاج کی وجہ سے پولیس نے گہرائی سے معاملے کی تفتیش کی تو حقیقت سامنے آئی۔ دونوں کا قتل گیا میں کرکے لاش کو ٹنکپا روڈ میں پھینک دیاگیاتھا۔ اس کیس میں اب بھی کئی ملزم پولیس کی گرفت سے باہر ہیں۔