قاہرہ: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس شام پہنچے جو پانچ دن پہلے ایک طاقتور زلزلے سے متاثر ہوا تھا۔ یہ اطلاع شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی صنعا نے اتوار کو دی ہے۔ گیبریئس شام کے حلب بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے، جہاں سے وہ ملک کے وزیر صحت اور حلب کے گورنر کے ہمراہ شہر کے کچھ اسپتالوں کا دورہ کریں گے۔
صنعا نے ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کے حوالے سے بتایا کہ ’’ہم زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے 35 ٹن ضروری ادویات اپنے ساتھ لائے ہیں۔‘‘ ترکی اور شام میں پیر کو آنے والے طاقتور زلزلوں اور آفٹر شاکس میں 22 ہزار سے زائد افراد ہلاک، ہزاروں زخمی اور ہزاروں گھر تباہ ہوگئے ہیں۔ شام کی وزارت صحت کے مطابق ملک میں اس وقت ہلاکتوں کی تعداد 1,387 اور زخمیوں کی تعداد 2,300 ہے۔
ترکیہ اور شام میں زلزلہ سے تاریخ کی بدترین تباہی کے بعد متاثرہ علاقوں میں دنیا کا سب سے بڑا ریسکیوں آپریشن جاری ہے،ریسکیو آپریشن میں تباہ کن زلزلے کے پانچ روز بعد بھی ملبے میں زندگی کی تلاش جاری ہے،ایک سو پندہر گھنٹہ بیت جانے کے بعد متعدد علاقوں سے لوگوں کو بچانے کا سلسلے جاری ہے۔واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموت کی تعداد 25 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے،اور مزید اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا جارہاہے۔ترک میڈیا کے مطابق مرنے والوں کی تعداد بیس ہزار دو سو تیرہ اور زخمی ستر ہزار سے زائد ہیں
مزید پڑھیں:Turkey and Syria Earthquake ترکی میں تباہ کن زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد اٹھائیس ہزار سے متجاوز
یو این آئی