انقرہ: ترکیہ اور پڑوسی ملک شام میں پیر کی صبح آنے والے شدید زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد 7000 سے تجاوز کرگئی ہے اور 20,000 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ترکیہ میں تقریباً 5000 افراد ہلاک اور 20,426 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ جب کہ ہمسایہ ملک شام میں ہلاکتوں کی تعداد کم وبیش 2000 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 3,548 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ترکیہ کے محکمہ آفات و ایمرجنسی انتظام کے سربراہ نے بتایا کہ ملک میں 6,217 عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں اور دو شدید زلزلوں کے بعد تقریبا 243 آفٹر شاکس بھی آئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں 16,400 امدادی کارکن متاثرہ علاقوں میں سرگرم ہیں۔
-
In #Sanliurfa the moment a building collapsed recorded by mobile phone hours after 7.8 #earthquake hits Turkey. #deprem pic.twitter.com/YDc8DH9lbn
— JournoTurk (@journoturk) February 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">In #Sanliurfa the moment a building collapsed recorded by mobile phone hours after 7.8 #earthquake hits Turkey. #deprem pic.twitter.com/YDc8DH9lbn
— JournoTurk (@journoturk) February 6, 2023In #Sanliurfa the moment a building collapsed recorded by mobile phone hours after 7.8 #earthquake hits Turkey. #deprem pic.twitter.com/YDc8DH9lbn
— JournoTurk (@journoturk) February 6, 2023
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے تباہ کن زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دس صوبوں میں تین ماہ کی ایمرجنسی کا اعلان بھی کردیا ہے۔ اور متاثرہ 10 شہروں کو آفت زدہ زون کا حصہ قرار دیا۔ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ جیسا کہ 7.8 شدت کے زلزلے سے ہونے والی تباہی کا پیمانہ سامنے آرہا ہے اس سے یہ اندازہ ہو رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 20,000 سے تجاوز کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ ترکیہ کے جنوبی صوبے کہرامانمارس میں پیر کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا زلزلہ آیا۔ اس کے بعد کم از کم 78 جھٹکے محسوس کیے گئے۔ لبنان، اسرائیل اور قبرص میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تمام شہری جو زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ ہم جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل آئیں گے۔ اردوغان نے مزید کہا کہ ملکی تاریخی میں یہ سب سے شدید زلزلوں میں سے ایک ہے اور 1939 کے بعد ملک میں آنے والی یہ سب سے بڑی آفت ہے جس میں ہزاروں گھر منہدم ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Most Devastating Earthquakes in Turkey ترکیہ کو 1999 کے بعد سب سے زیادہ مہلک زلزلے کا سامنا
ترک حکومت نے ملک میں سات روز کے سوگ کا بھی اعلان کردیا ہے۔ اور ملک میں ہنگامی پیمانے پر بچاو و رسانی کا کام عالمی پیمانے پر جاری ہے کیونکہ درجنوں ممالک نے اپنی ریسکیو ٹیم کو ترکیہ کی مدد کے لیے بھیج چکے ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ جنوب مشرقی ترکیہ میں 7.8 شدت کا شدید زلزلے سے کئی شہروں میں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جب کہ پڑوسی ملک شام میں بھی نقصان ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق زلزلہ اس وقت آیا جب زیادہ تر لوگ اپنے گھروں میں سو رہے تھے، جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافےکا خدشہ ہے۔