سری لنکا حکومت کے اتحادیوں نے صدر گوٹابایا راج پکشے کو خط لکھ کر ان کے بھائی مہندا راج پکشے کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست کی ہے۔ انورا پریادرشن یاپا اور سابق ایس ایل پی پی (سری لنکا پودوجانا پیرامونا) کی قیادت میں حکومت میں 11 اتحادی شراکت داروں کے ایک گروپ نے صدر کو خط لکھ کر وزیر اعظم کو ہٹانے اور نئے وزیر اعظم کے تحت نئی کابینہ کی تشکیل کی درخواست کی ہے۔Sri Lanka Crisis
خط میں ملک میں جاری سیاسی اور اقتصادی بحران پر قابو پانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ یہ خط سری لنکا فریڈم پارٹی (ایس ایل پی پی) کے صدر اور سابق صدر میتھری پالا سری سینا، رکن پارلیمنٹ واسودیو نانایاکارا، رکن پارلیمنٹ انورا پریہ درشن یاپا اور صدر کے وکیل وجے داس راج پکشے کی دستخط والے 42 اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے بھیجا گیا ہے۔ اراکین پارلیمنٹ نے بحران کے حل کے لیے نئے وزیر اعظم کی تقرری، کابینہ کی تشکیل، اور ایک آل پارٹی نیشنل ایگزیکٹو کونسل کی تجویز بھی پیش کی۔
صدر نے ان اراکین پارلیمنٹ کو بھی مدعو کیا ہے جو حال ہی میں حکومت چھوڑ کر چلے گئے تھے تاکہ عبوری حکومت کی تشکیل پر بات کی جائے۔ ذرائع کے مطابق سری لنکا فریڈم پارٹی سمیت حکومت کی 11 اتحادی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ اور خود کو حکومت سے علاحدہ کرنے والی پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کو صدر نے بحث کے لیے مدعو کیا ہے۔ غور طلب ہے کہ یہ اجلاس مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے منعقد ہونے کی توقع ہے جس میں سیاسی بحران کے حل کے لیے 41 اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے صدر کو گذشتہ ہفتے بھیجی گئی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ سری لنکا جو 1948 میں برطانیہ سے آزادی کے بعد سب سے بڑے معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے، اس کے پاس زرمبادلہ(فارن ایکسچینج) کے ذخائر ختم ہو چکے ہیں اور ایندھن اور کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی قلت ہے۔