کیف: یوکرین کے 31 ویں یوم آزادی کے موقع پر وسطی ڈنیپروپیٹروسک ریجن میں چپلن ٹرین اسٹیشن پر روسی گولہ باری سے کم از کم 22 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے قوم سے اپنے خطاب میں یہ اطلاع دی۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بدھ کو دیر رات ایک ویڈیو خطاب میں صدر کے حوالے سے بتایا کہ مرنے والوں میں سے پانچ کی لاشیں ریلوے ٹریک سے برآمد ہوئی ہیں۔ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن ابھی جاری ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق گولہ باری میں 50 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں تاہم اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔Russia Ukraine War
ولادیمیر زیلینسکی نے کہا کہ چپلن ریلوے اسٹیشن پر حملہ رات کے وقت ہوا اور ہمارا یوکرین کا یوم آزادی کا مرکزی دن ختم ہو رہا ہے، لیکن ہماری آزادی ختم نہیں ہوئی اور نہ ہی کبھی ختم ہوگی۔ جنگ کے دوران ٹرین اسٹیشن اور ریل کا بنیادی ڈھانچہ بار بار متاثر ہوا ہے۔ اپریل میں، مشرقی ڈونباس کے علاقے میں کراماٹوسک اسٹیشن پر حملے میں کم از کم 57 افراد مارے گئے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز 24 فروری کو شروع ہوئی یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے چھ ماہ مکمل ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Boris Johnson in Ukraine روسی افواج کے پیچھے ہٹنے تک یوکرین کی حمایت جاری رکھنی چاہیے
Antonio Guterres on Global Security عالمی سلامتی کیلئے بات چیت اور تعاون ضروری
Russia Ukraine War روسی حملے کے بعد سے 9 ہزار یوکرینی فوجی مارے جا چکے ہیں
مقامی حکام کے مطابق بدھ کو روسی گولہ باری میں ایک 11 سالہ بچہ بھی ہلاک ہوگیا۔ منگل کو زیلنسکی نے شہریوں کو یوم آزادی پر روس کی طرف سے بڑے پیمانے پر گولہ باری اور ممکنہ اشتعال انگیزی کے خلاف خبردار کیا تھا۔