مالے: مالدیپ کی ایک عدالت نے اتوار کے روز سابق صدر عبداللہ یامین کو منی لانڈرنگ اور رشوت لینے کا مجرم پایا اور انہیں 11 سال قید کی سزا سنائی۔ مالدیپ کی فوجداری عدالت نے 63 سالہ یامین کو 5 ملین امریکی ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔ عدالت نے عبداللہ یامین کو حکومت کی ملکیت کو لیز پر دینے کے لیے رقم وصولنے کا مجرم قرار دیا۔ Maldives Former President Sentenced
عدالت نے یامین کو منی لانڈرنگ کے جرم میں سات سال اور رشوت لینے پر چار سال کی سزا سنائی۔ مقدمے کی سماعت فوجداری عدالت میں 2 جنوری کو شروع ہوئی، اور مقدمے کی سماعت 30 نومبر کو ختم ہوئی۔ یامین 2018 میں موجودہ صدر ابراہیم محمد صالح سے دوبارہ انتخاب ہار گئے۔ اپنے عہدہ کے دوران ان پر کرپشن، میڈیا کو مسخ کرنے اور سیاسی مخالفین کو ستانے کے الزامات لگائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مالدیپ: سابق صدر کے خلاف فرد جرم عائد
یہ پہلا موقع نہیں تھا جب یامین کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہو۔ اس سے قبل 2019 میں ایک الگ کیس میں، یامین کو منی لانڈرنگ کا مجرم پایا گیا اور انھیں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی۔ لیکن دو سال بعد یونی 2021 میں سپریم کورٹ نے یہ کہتے ہوئے فیصلے کو منسوخ کردیا کہ ابتدائی مقدمے کے شواہد میں تضادات تھے اور حتمی طور پر یہ ثابت نہیں ہوا کہ یامین نے ذاتی فائدے کے لیے 1 ملین امریکی ڈالر کی سرکاری رقم کی لانڈرنگ کی تھی۔