واشنگٹن: امریکہ نے منگل کو کہا کہ وہ مغربی ممالک سے اتفاق کرتا ہے کہ ایران نے روس کو دھماکہ خیز ڈرون فراہم کرکے اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ پیر کو ایک مبینہ 'کامی کازی' ڈرون، جسے روس نے استعمال کیا تھا، یوکرین کے دارالحکومت کیف میں مار گرایا گیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ڈرون ایران میں تیار کیا گیا تھا۔US On Iranian Drone
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اس نے فرانس اور برطانیہ کے ساتھ اتفاق کیا ہے کہ ڈرون اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ ایران کے جوہری معاہدے سے منسلک قرارداد میں ایران کو بعض فوجی ٹیکنالوجی کی منتقلی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
یوکرین نے ڈرون یا یو اے وی کی شناخت ایرانی شاہد 136 ہتھیاروں کے طور پر کی گئی ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے انہیں کامی کازی ڈرون بھی کہا جاتا ہے۔ دوسری جانب ایران نے روس کو ڈرونز کی فراہمی کی تردید کی ہے تاہم امریکی محکمہ خارجہ کے ویدانتا پٹیل نے کہا کہ امریکہ نے کھلے عام اس بات کو بے نقاب کیا ہے کہ ایران نے روس کو ڈرون فراہم کیے ہیں اور ساتھ ہی سینکڑوں ایرانی یو اے وی برآمد کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے یوکرین میں ان کے استعمال کے وسیع ثبوت موجود ہیں۔ امریکہ نے کہا کہ وہ روس کو جنگی جرائم کا ذمہ دار ٹھہرائے گا۔
پٹیل نے کہا کہ روس اور ایران کے درمیان گہرے ہوتے ہوئے اتحاد کو پوری دنیا کے لیے خطرہ کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ روس اور ایران اس سے قبل شام کی خانہ جنگی میں صدر بشار الاسد کو اہم فوجی امداد فراہم کر چکے ہیں۔ (یواین آئی)