دی ہیگ: انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) میں آج (11 جنوری ) اور کل (12 جنوری ) کو اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی سماعت کرے گا۔ جنوبی افریقہ نے اسرائیل پر حماس کے ساتھ جاری جنگ کے دوران غزہ میں "نسل کشی" کا الزام لگایا گیا ہے۔ ہیگ میں قائم آئی سی جے کے مطابق یہ سماعت جنوبی افریقہ کی درخواست پر ہوگی۔ جنوبی افریقہ نے آئی سی جے میں اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی سے متعلق 84 صفحات پر مشتمل درخواست دائر کی ہے۔ اپنی درخواست میں جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت سے اسرائیل کو فوری جنگ روکنے کی ہدایت دینے کی اپیل کی ہے۔ آئی سی جے میں دائر اپنی درخواست میں جنوبی افریقہ نے غزہ پٹی پر موجودہ اسرائیلی حملوں میں طاقت کے اندھا دھند استعمال اور مکینوں کی جبری نقل مکانی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس کے علاوہ، بین الاقوامی جرائم جیسے کہ انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے ساتھ ساتھ نسل کشی کا مشورہ دینے والی رپورٹس بھی موجود ہیں۔ جنوبی افریقہ آج ( 11 جنوری ) کو اس کیس کے متعلق اپنے دلائل پیش کرے گا جبکہ اسرائیل کل یعنی 12 جنوری کو اپنے دلائل پیش کرے گا۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے آئی سی جے میں درخواست جمع کروانے کے بعد اسرائیل کی وزارت خارجہ نے کہا کہ جنوبی افریقہ "ایک دہشت گرد تنظیم کے ساتھ تعاون کر رہا ہے جو اسرائیل کی ریاست کی تباہی کا مطالبہ کر رہی ہے۔
- کولمبیا جنوبی افریقہ کے آئی سی جے میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمے کی حمایت کرے گا:
کولمبیا بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں جنوبی افریقہ کے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام لگانے والے مقدمے کی حمایت کا اظہار کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ، "جنوبی افریقہ کا مقدمہ درست سمت میں ایک بے باک قدم ہے،" کولمبیا کی وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ " یہ بالکل واضح ہے کہ اسرائیل کی حکومت کی طرف سے اختیار کیے جانے والے اقدامات نسل کشی کی کارروائیاں ہیں۔"
-
MINISTERIO DE RELACIONES EXTERIORES.
— Gustavo Petro (@petrogustavo) January 10, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
COMUNICADO DE PRENSA
El Gobierno de Colombia saluda la demanda presentada por Sudáfrica contra Israel en la Corte Internacional de Justicia en La Haya por la violación de varias disposiciones de la Convención de 1948 Contra el Genocidio.…
">MINISTERIO DE RELACIONES EXTERIORES.
— Gustavo Petro (@petrogustavo) January 10, 2024
COMUNICADO DE PRENSA
El Gobierno de Colombia saluda la demanda presentada por Sudáfrica contra Israel en la Corte Internacional de Justicia en La Haya por la violación de varias disposiciones de la Convención de 1948 Contra el Genocidio.…MINISTERIO DE RELACIONES EXTERIORES.
— Gustavo Petro (@petrogustavo) January 10, 2024
COMUNICADO DE PRENSA
El Gobierno de Colombia saluda la demanda presentada por Sudáfrica contra Israel en la Corte Internacional de Justicia en La Haya por la violación de varias disposiciones de la Convención de 1948 Contra el Genocidio.…
(ترجمہ:کولمبیا کی حکومت 1948 کے نسل کشی کے خلاف کنونشن کی متعدد دفعات کی خلاف ورزی پر دی ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر مقدمہ کا خیرمقدم کرتی ہے۔)
- آئی سی جے میں سماعت سے قبل نتن یاہو کے طیور نرم پڑے:
اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے کہا ہے کہ، غزہ میں اسرائیل کی جنگ بین الاقوامی قوانین کی مکمل پاسداری کرتی ہے اور اس کا مقصد فلسطینی آبادی کو بے دخل کرنا نہیں ہے۔ نتن یاہو کے بیان والا ویڈیو آئی سی جے میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے الزال کی سماعت سے ایک دن قبل بدھ کو جاری کیا گیا۔ بیان میں نتن یاہو نے کہا کہ، میں چند نکات بالکل واضح کرنا چاہتا ہوں، اسرائیل کا غزہ پر مستقل قبضہ کرنے یا اس کی شہری آبادی کو بے گھر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے موقف کو دہرایا کہ حماس کے عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد اسرائیل بین الاقوامی قانون کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے اپنے دفاع کی جنگ لڑ رہا ہے۔
واضح رہے،نتن یاہو حکومت کے انتہائی دائیں بازو کے ارکان نے فلسطینیوں کو دوسرے مقام پر آباد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ نسلی تطہیر کے مترادف ہوگا۔ نین یاہو نے کہا ہے کہ اس طرح کے مطالبات ان کی پالیسی کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کے خلاف آئی سی جے میں مقدمہ کیلئے حماس نے جنوبی افریقہ کا شکریہ ادا کیا
واضح رہے کہ آئی سی جے میں یہ پیش رفت ایسے وقت ہوئی ہے جب جنوبی افریقہ غزہ میں اسرائیل کے جاری فوجی آپریشن پر تنقید کر رہا ہے۔نومبر 2023 میں اس نے اسرائیل سے اپنے تمام سفارت کاروں کو واپس بلا لیا تھا اور اسرائیل نے بھی پریٹوریا سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا۔