ETV Bharat / international

Ex Australian Soldier Arrested سابق آسٹریلوی فوجی افغانستان میں جنگی جرائم کے الزام میں گرفتار

آسٹریلیا کے خصوصی تفتیش کار 2005 سے 2016 تک افغانستان میں آسٹریلوی ڈیفنس فورس کے ارکان کی طرف سے آسٹریلوی قانون کے تحت مجرمانہ کارروائیوں کے الزامات کی تحقیقات کے لیے وفاقی پولیس کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں گرفتار ملزم آسٹریلوی دفاعی افواج کا ایسا پہلا شخص ہے جس پر جنگی جرم کا الزام لگایا گیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Mar 20, 2023, 3:47 PM IST

سڈنی: آسٹریلیا کے ایک سابق فوجی کو ریاست نیو ساؤتھ ویلز (این ایس ڈبلیو) میں افغانستان میں اپنی خدمات کے دوران مبینہ جنگی جرائم کے ارتکاب پر گرفتار کیا گیا ہے۔ آسٹریلیا کے خصوصی تفتیش کاروں کے دفتر (او ایس آئی) اور آسٹریلیا کی وفاقی پولیس (اے ایف پی) کے مشترکہ آپریشن کے بعد سابق فوجی پر جنگی جرائم - قتل کی دفعہ کے تحت فرد جرم عائد کی جائے گی۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم کو آج صبح علاقائی این ایس ڈبلیو میں گرفتار کیا گیا، جس کے بعد اس کے یہاں مقامی عدالت میں پیش ہونے کا امکان ہے۔

اے ایف پی نے ایک بیان میں کہا کہ سابق فوجی پر الزام ہے کہ اس نے افغانستان میں آسٹریلوی ڈیفنس فورس کے ساتھ خدمات انجام دیتے ہوئے ایک افغان شخص کو قتل کیا تھا۔ یہ 41 سالہ شخص آسٹریلوی دفاعی افواج کا پہلا حاضر یا سابق فوجی ہے جس پر جنگی جرم کا الزام لگایا گیا ہے۔ آسٹریلیا کی وفاقی پولیس نے کہا کہ جرم ثابت ہونے پر سابق فوجی کو عمر قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔پولیس نے اس شخص کا نام نہیں بتایا۔

او ایس آئی آفس 2005 سے 2016 تک افغانستان میں آسٹریلوی ڈیفنس فورس کے ارکان کی طرف سے آسٹریلوی قانون کے تحت مجرمانہ کارروائیوں کے الزامات کی تحقیقات کے لیے وفاقی پولیس کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ او ایس آئی کا قیام 2020 کی بریریٹن رپورٹ کے تناظر میں کیا گیا تھا، جس میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ معتبر ثبوت موجود ہیں کہ آسٹریلیا کے بعض اشرافیہ کے فوجیوں نے افغانستان میں تعیناتی کے دوران 39 افراد کو غیر قانونی طور پر ہلاک کیا۔ اس نے سفارش کی ہے کہ 2009 اور 2013 کے درمیان قیدیوں، کسانوں یا عام شہریوں کے قتل کے 23 واقعات پر پولیس کے ذریعہ اسپیشل فورسز کے 19 موجودہ یا سابق ارکان سے تفتیش کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

انکوائری سے یہ معلوم ہوا کہ یہ قتل جنگی جرائم ہوں گے اگر جیوری نے اسے قبول کر لیا۔ رپورٹ میں یہ بھی پایا گیا کہ کچھ متاثرین پر ہتھیار نصب کیے گئے تھے، جب کہ بعض اوقات جونیئر سپاہیوں کو قتل کے لیے پہلے قیدیوں کو گولی مارنے کے لیے مجبور کیا جاتا تھا۔ آسٹریلیا کے پبلک براڈکاسٹر اے بی سی نے اس شخص کی شناخت اولیور شولز کے طور پر کی ہے، جو اسپیشل فورسز کے ساتھ منسلک ایک سابق فوجی تھا، جسے مارچ 2020 میں نشر ہونے والی تحقیقات میں دکھایا گیا تھا کہ وہ زمین پر پڑے ایک افغان شخص کو گولی مار رہا ہے۔ ٹیلی ویژن پر دستاویزی فلم آنے کے بعد اسے فوج سے ہٹا دیا گیا تھا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

سڈنی: آسٹریلیا کے ایک سابق فوجی کو ریاست نیو ساؤتھ ویلز (این ایس ڈبلیو) میں افغانستان میں اپنی خدمات کے دوران مبینہ جنگی جرائم کے ارتکاب پر گرفتار کیا گیا ہے۔ آسٹریلیا کے خصوصی تفتیش کاروں کے دفتر (او ایس آئی) اور آسٹریلیا کی وفاقی پولیس (اے ایف پی) کے مشترکہ آپریشن کے بعد سابق فوجی پر جنگی جرائم - قتل کی دفعہ کے تحت فرد جرم عائد کی جائے گی۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم کو آج صبح علاقائی این ایس ڈبلیو میں گرفتار کیا گیا، جس کے بعد اس کے یہاں مقامی عدالت میں پیش ہونے کا امکان ہے۔

اے ایف پی نے ایک بیان میں کہا کہ سابق فوجی پر الزام ہے کہ اس نے افغانستان میں آسٹریلوی ڈیفنس فورس کے ساتھ خدمات انجام دیتے ہوئے ایک افغان شخص کو قتل کیا تھا۔ یہ 41 سالہ شخص آسٹریلوی دفاعی افواج کا پہلا حاضر یا سابق فوجی ہے جس پر جنگی جرم کا الزام لگایا گیا ہے۔ آسٹریلیا کی وفاقی پولیس نے کہا کہ جرم ثابت ہونے پر سابق فوجی کو عمر قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔پولیس نے اس شخص کا نام نہیں بتایا۔

او ایس آئی آفس 2005 سے 2016 تک افغانستان میں آسٹریلوی ڈیفنس فورس کے ارکان کی طرف سے آسٹریلوی قانون کے تحت مجرمانہ کارروائیوں کے الزامات کی تحقیقات کے لیے وفاقی پولیس کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ او ایس آئی کا قیام 2020 کی بریریٹن رپورٹ کے تناظر میں کیا گیا تھا، جس میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ معتبر ثبوت موجود ہیں کہ آسٹریلیا کے بعض اشرافیہ کے فوجیوں نے افغانستان میں تعیناتی کے دوران 39 افراد کو غیر قانونی طور پر ہلاک کیا۔ اس نے سفارش کی ہے کہ 2009 اور 2013 کے درمیان قیدیوں، کسانوں یا عام شہریوں کے قتل کے 23 واقعات پر پولیس کے ذریعہ اسپیشل فورسز کے 19 موجودہ یا سابق ارکان سے تفتیش کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

انکوائری سے یہ معلوم ہوا کہ یہ قتل جنگی جرائم ہوں گے اگر جیوری نے اسے قبول کر لیا۔ رپورٹ میں یہ بھی پایا گیا کہ کچھ متاثرین پر ہتھیار نصب کیے گئے تھے، جب کہ بعض اوقات جونیئر سپاہیوں کو قتل کے لیے پہلے قیدیوں کو گولی مارنے کے لیے مجبور کیا جاتا تھا۔ آسٹریلیا کے پبلک براڈکاسٹر اے بی سی نے اس شخص کی شناخت اولیور شولز کے طور پر کی ہے، جو اسپیشل فورسز کے ساتھ منسلک ایک سابق فوجی تھا، جسے مارچ 2020 میں نشر ہونے والی تحقیقات میں دکھایا گیا تھا کہ وہ زمین پر پڑے ایک افغان شخص کو گولی مار رہا ہے۔ ٹیلی ویژن پر دستاویزی فلم آنے کے بعد اسے فوج سے ہٹا دیا گیا تھا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.